پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبے کے ہسپتالوں میں مطلوبہ طبی آلات کی فراہمی اور عملے کی سو فیصد موجودگی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ صحت کے تیسرے سٹاک ٹیک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سینئر صوبائی وزیر برائے صحت شہرام تراکئی، چیف سیکرٹری امجد علی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اعظم خان، محکمہ صحت اور دوسرے متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو محکمہ صحت میں جاری اہم اقدامات کی موجودہ صورتحال پر بریفینگ دی گئی ۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ ہسپتالوں میں ڈاکٹروںکی کمی کو دور کرنے کیلئے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 337 ڈاکٹرز کی بھرتی کا عمل مکمل ہو چکا ہے جبکہ 77 عارضی ڈاکٹروںکو مستقل کیا گیا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ 1069 میڈیکل افسران اور62 ڈینٹل سرجن کی آسامیاں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مشتہر کی جا چکی ہیں مزید برآ ں عارضی بنیادوں پر 1100 میڈیکل افسران کی میرٹ لسٹ بن چکی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پبلک سروس کمیشن کی طرف سے 62 سپیشلسٹس کی تقرری کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ اسی طرح 132 نرسوں کی بھرتی کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور تعیناتی کے احکامات جاری کئے جا چکے ہیں جبکہ نرسوں کی 277 خالی آسامیوں کو بھرتی کیلئے دوبارہ مشتہر کیا گیا ہے جو شارٹ لسٹ ہو چکی ہیں وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے صوبے کے ہسپتالوں میں آلات کی دستیابی اور سو فیصد عملہ کی موجودگی یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہاکہ ہسپتالوں کی تمام ضروریات بروقت پوری کی جائیں تاکہ ذمہ داروں کو خدمات کی فراہمی پر جوابدہ بنایا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ بہت جلد صوبے کے ہسپتالوں کا بذات خود دورہ کرکے خدمات کا جائزہ لیں گے تاہم اس سے پہلے ہسپتالوں کو مکمل عملہ اور دیگر سہولیات فراہم کرنا ناگزیر ہے۔ اسی طرح انہوں نے ہیلتھ مینجمنٹ کمیٹی کو منظور کرواکے فوری طور پر اعلامیہ جاری کرنے کی ہدایت کی ۔ مزید برآں انہوں نے 3800 ڈاکٹروں کی آسامیوں کی تخلیق کا عمل مکمل کرکے عید کے فوراً بعد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہیلتھ انشورنس سکیم اور دیگر اہم اُمور پر بھی تفصیلات طلب کیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ہیلتھ انشورنس چار اضلاع میں بدستور فعال ہے جبکہ دیگر چوبیس اضلاع تک سکیم کو توسیع دینے کیلئے 5.4 ارب روپے کی مجموعی لاگت سے نظر ثانی شدہ پی سی ون بھی پیش کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے سرکاری ملازمین کیلئے صحت کارڈ کی توسیع کی بھی منظوری دی اور اسے ایک احسن اقدام قرار دیا۔