چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی بے گناہ ہیں تو انہیں جیل میں نہیں ہونا چاہیے، ذاتی دشمنی کے بجائے سیاسی اختلاف ہونا چاہیے۔
سابق وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت پر آئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی تو خود کہتے تھے کہ ادارے آزاد ہیں، اب وہ اپنی صفائی خود پیش کریں، بلّا تو الیکشن کمیشن کی فہرست میں بطور انتخابی نشان شامل ہی نہیں تھا، پی ٹی آئی کی خواہش پر بلّے کو انتخابی نشانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ انشاء اللّٰہ انتخابات کے بعد بھٹو کیس پر فیصلے کی اُمید ہے، یہ موقع ہے کہ ہم اپنے قانون، تاریخ بلکہ اپنے مستقبل کو درست کریں، آمریت میں انصاف کا قتل ہوتا ہے اور شہید کو انصاف ملنا چاہیے، ہمارا مؤقف یہی تھا کہ بھٹو کیس جلد از جلد سنا جائے، افتخار چوہدری کے وقت میں بھٹو کیس حتمی فیصلے پر نہ پہنچ سکا۔
انہوں نے سینیٹ میں الیکشن ملتوی کرنے کے حوالے سے قرارداد کی منظوری پر ردّ عمل کا اظہار کیا کہ چیف جسٹس نے کہا ہے الیکشن کی تاریخ پتھر پر لکیر ہے، چیف جسٹس کی بات میں زیادہ وزن ہے یا چند سینیٹرز کی بات میں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سے بھی قرارداد پاس کروالیں پھر بھی انتخابات 8 کو ہوں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اُمید ہے کراچی کے عوام پیپلز پارٹی کو موقع دیں گے، پیپلز پارٹی نے کراچی میں بہت ترقی کی ہے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ میں تمام سیاسی جماعتوں کا مقابلہ کر رہا ہوں، پیپلز پارٹی ہی بیروگاری، مہنگائی اور غربت کا مقابلہ کر سکتی ہے، ہم سے تلوار چھینی گئی تو ہم نے تیر پر الیکشن لڑا اور اب تک لڑ رہے ہیں۔