نرگس فخری نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ میرے والد پاکستانی تھے جو کافی عرصے پہلے انتقال کرگئے تھے، میری والدہ چیک ریپبلک سے ہیں جبکہ میں امریکا کے شہر نیویارک میں پیدا ہوئی تھی۔
بالی ووڈ اداکارہ نرگس فخری کا کہنا ہے کہ والدین کا مختلف ممالک اور ثقافتوں سے تعلق بچوں کو الجھن میں ڈال دیتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ میں 2 سال پہلے خدا سے یہ سوال کرتی تھی کہ میں کون ہوں کیونکہ میں نے نیو یارک میں پرورش پائی ہے تو میرا نہ تو بھارت میں کوئی دوست ہے اور نہ ہی چیک ریپبلک میں کوئی دوست ہے اور مجھے یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ میری وراثت کیا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ ایسے بچے جن کے والدین کا مختلف ثقافتوں سے تعلق ہوتا ہے ان کی زندگی میں ایسا وقت ضرور آتا ہے جب وہ مختلف ثقافتوں کے درمیان الجھن کا شکار ہوجاتے ہیں اور اپنی حقیقت جاننے کے لیے بے چین ہوتے ہیں کہ وہ کون ہیں؟ ان کی پہچان کیا ہے؟
اُنہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ میں کبھی کبھی یہ بھی سوچتی ہوں کہ جب میں چھوٹی تھی تو مجھے بھارتی کھانے کیوں پسند تھے؟
نرگس فخری نے بھارت میں رہنے کے تجربے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ملک میں رہنا جہاں لوگ آپ کی زبان کو نہ سمجھتے ہوں اور آپ کو وہاں کے لوگوں کی زبان نہ سمجھ آتی ہوں تو تھوڑی مشکل ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا میں نرگس فخری نے 16 سال کی عمر میں اپنے کیریئر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا تھا بعد ازاں بالی ووڈ میں فلم ’راک اسٹار‘ سے ڈیبیو دیا تھا جبکہ وہ پاکستان کے مختلف برانڈز کےاشتہارات میں بھی جلوہ گر ہوچکی ہیں۔