عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ سفر کے دوران سڑک پر موجود گڑھے ہمیشہ ہی انسانوں کو پریشان کرتے ہیں لیکن بھارت میں اس کے برعکس واقعہ پیش آیا جس کے بارے میں سن کر لوگ حیران رہ گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 80 سالہ شخص کو ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دیے جانے کے بعد اس کی لاش آخری رسومات کے لیے گھر لے جائی جارہی تھی جہاں تعزیت کے لیے آنے والوں کے لیے کھانے کا بندوبست کرلیا گیا تھا اور آخری رسومات کے تحت مردے کو جلانے کے لیے لکڑیاں بھی منگوالی گئی تھیں لیکن اسی دوران راستے میں مردہ شخص کو لانے والی گاڑی گڑھے میں گر گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 80 سالہ درشن سنگھ کی لاش کے ساتھ ایمبولینس میں ان کا پوتا موجود تھا جس نے بعد ازاں دیکھا کہ مردہ قرار دیے گئے ان کے دادا کا ہاتھ ہلنا شروع ہوگیا ہے جس کے بعد اس نے ان کی دل کی دھڑکن چیک کی تو وہ چل رہی تھی جس کے بعد اس نے ڈرائیور کو ایمبولینس میں قریبی اسپتال لے جانے کے لیے کہا جہاں ڈاکٹر نے چیک کرنے کے بعد درشن سنگھ کو زندہ قرار دے دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دل کی بیماری میں مبتلا 80 سالہ درشن سنگھ کا اب اسپتال میں علاج جاری ہے تاہم ان کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ ان کے اہلخانہ نے اس تمام واقعے کو انوکھا قرار دیا ہے اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے امیدیں باندھ لی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق درشن سنگھ کے ایک پوتے کا کہنا ہے ان کے دادا 4 دن سے وینٹی لیٹر پر تھے جس کے بعد ڈاکٹروں نے جمعرات کی صبح انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹا کر مردہ قرار دے دیا تھا۔