آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی جارحیت اور مظالم کے خلاف جو احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں، اُن میں عورتوں کا شرکت کرنا کیسا ہے، اگر پردے کی پابندی کے ساتھ جائیں تو کیا حکم ہے؟
جواب: فلسطین کے مسلمانوں پر جو مظالم ہورہے ہیں، اس پر یقیناً ہر مسلمان کا دل غمگین اور افسردہ ہے، اور اسلامی اخوت وحمیت کا تقاضا یہ ہے کہ ہر مسلمان اپنی بساط کے مطابق اپنے مظلوم مسلمان بھائیوں کی مدد کرے، خواہ مالی تعاون کے ذریعے ہو، جانی تعاون کی صورت میں ہو، یا دعاؤں اور استغفار کی شکل میں ہو، یا ان سے ہمدردی ویک جہتی کے اظہار کے ذریعے ہو۔
تاہم اس مقصد کے لیے جو احتجاجی جلوس اور ریلیاں نکالی جاتی ہیں، وہ خواتین کے لیے شرعی یا طبعی ضروریات میں سے نہیں ہیں، اس لیے ان میں مسلمان خواتین کا شریک ہونا (خواہ پردے کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو) جائز نہیں ہے، خواتین کو چاہیے کہ وہ گھر میں بیٹھ کر مظلوم مسلمانوں کے حق میں اللہ تعالیٰ سے دعائیں کریں، نفلی روزے اور نمازیں پڑھ کر اُن کی نصرت اور ظلم سے چھٹکارے کی دعائیں مانگیں، اور حسبِ استطاعت نفلی صدقہ دیں۔