پاکستان ایران کی جانب سے تمام مثبت اقدامات کا خیرمقدم کرے گا، نگراں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کابینہ نے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی پر پاک فوج کے جواب کو سراہا، نگراں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مفاد میں ہے کہ تعلقات کو بحال کرنے کے اقدامات کریں۔
نگراں وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں وزارت خارجہ نے نگراں وفاقی کابینہ کو 16 جنوری 2024 کو پاکستان پر ایرانی حملے سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حملے کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ردعمل کا بھی جائزہ لیا گیا۔
کابینہ نے افواج پاکستان کی اعلیٰ پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی جس نے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کا جواب دیا اور اس سلسلے میں پوری حکومتی مشینری نے متحد ہو کر کام کیا۔
وفاقی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان قانون کی پاسداری کرنے والا اور امن پسند ملک ہے اور وہ تمام ممالک بالخصوص اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران دو برادر ممالک ہیں اور ان کے درمیان تاریخی طور پر برادرانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات ہیں جن میں احترام اور محبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے کہ وہ تعلقات کو بحال کرنے کے لئے اقدامات کریں جو 16 جنوری 2024 سے پہلے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان ایران کی جانب سے تمام مثبت اقدامات کا خیرمقدم کرے گا۔
اس سے قبل نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سالمیت اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
قومی سلامی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سربراہ پاک فضائیہ اور نیول چیف بھی شریک ہوئے۔
نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی، نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ اور انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان ایران کشیدگی پر غور کیا گیا، نگراں وزیر خارجہ نے سفارتی محاذ پر ہونے والی بات چیت پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں چاہتا، تاہم قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پاکستان کے ایران میں تعینات سفیر نے بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے ایرانی سرزمین پر کامیاب انٹیلیجینس بیسڈ آپریشن کیا، پاکستان نے ایرانی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی۔