• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گھر کی تعمیر یا کرائے پر گھر لینے کے بعد اس کی سجاوٹ سب سے اہم چیلنج ہوتا ہے جو اس گھر کے نئے مکینوں کے سامنے ہوتا ہے۔ پہلے بیڈروم کی سیٹنگ کی جائے یا پھر لیونگ روم اور ڈرائنگ روم کی سجاوٹ پر دھیان دیا جائے، ذہن ایک عجیب مخمصے میں مبتلا رہتا ہے، تاوقتیکہ یہ کام عملی طور پر شروع کرکے مکمل نہ کرلیا جائے۔ غرض یہ کہ گھر کی سجاوٹ کے دوران ایک ایک چیز سیٹ کرتے وقت آپ بڑے پُرجوش ہوتے ہیں۔ دیواروں پر ہوئے رنگ و روغن کے مطابق آپ کو نئے یا پرانے فرنیچر کے بارے میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

تاہم اخبار یا جریدے میں موجود تصاویر کے ذریعے گھر کی سجاوٹ کے حوالے سے آپ کو مدد مل سکتی ہے۔ اگرآپ پہلی بار اپنے گھر کی سجاوٹ کرنے جارہے ہیں تو آپ کو چار پانچ پہلوئوں پر بھرپور توجہ کی ضرورت ہوگی۔ آئیں جانتے ہیں کہ وہ پہلو کونسے ہیں اور اس حوالے سے چند مشورے بھی پیش ہیں۔

فرنیچر

فرنیچر کی خریداری کرتے وقت جگہ کے حساب سے اس کی سیٹنگ کو ذہن میں رکھنا ہوتا ہے۔ گھر میں فرنیچر سیٹ کرنے کے دوران بس یہی خیال ہوتا ہے کہ وہ ایک بھرپور تاثر پیش کرے۔ ڈرائنگ روم کی بات کریں تو اکثر لوگ ایک دیوار کے ساتھ صوفہ لگادیتے ہیں اور اس کے دونوں اطراف یا پھر اس کے سامنے دو سنگل صوفے یا دو کرسیاں رکھ دیتے ہیں۔ ڈرائنگ روم میں فرنیچر ایسے رکھا جانا چاہیے جیسے انگوٹھی میں نگینہ فٹ ہوتا ہے۔ 

دراصل فرنیچر کوسیٹ کرنے کے لیے تھوڑی منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کی سجاوٹ میں سب سے اہم نقطہ اس کا مرکز (فوکل پوائنٹ) ہوتاہے، اس کے بعد سٹنگ ایریا کا انتخاب اور فرنیچر کے درمیان آمدورفت کی جگہ چھوڑنا۔ اس کے علاوہ آپ لیونگ روم اور بیڈروم کی دیواروں کے رنگوں کی مناسبت سے اپنی ضرورت کا خوبصورت فرنیچر ڈالیں اور اگر یہ اسٹوریج کی اضافی سہولت مہیا کرے تو اور بھی اچھی بات ہے۔

قالین

گھر کے مختلف کمروں میں قالین بچھانا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتا، یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوتا ہے کہ قالین کی کہاں ضرورت ہے اور آیا اسے پورے کمرے میں بچھایا جائے یا محض قالین کا ایک ٹکڑا ڈال دیا جائے۔ آپ کو قالین کی خریداری کرتے وقت اس کے معیار اور ڈیزائن کے ساتھ پائیداری کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔ 

اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کمرے کا سائز اچھی طرح ناپ لیں تاکہ آپ اسی حساب سے قالین خرید سکیں۔ اگر کسی وجہ سے قالین کمرے کے سائز سے چھوٹا ہے تو پھر اسے ایسے معنی خیزانداز میں بچھائیں کہ کمرے کی دلکشی متاثر نہ ہو بلکہ وہ کمرے کی سجاوٹ کا حصہ بن جائے۔ قالین کو تمام فرنیچر کے نیچے ہونا چاہیے اور اگر وال ٹو وال قالین نہ بچھایا گیا ہو تو پھر قالین اور دیواروں کے درمیان تقریباً 10سے20انچ کا فرق رکھا جائے۔

آرٹ ورک

خالی دیواروں کے ساتھ گھر میں کسی چیز کی کمی سی محسوس ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو دیواروں کا ہر انچ بھرنے کی ضرورت ہے، تاہم انہیں آرٹ ورک سے سجانا اچھا رہتاہے۔ دلکشی اور ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے مہنگی چیزیں خریدنےکی ضرورت نہیں کیونکہ آرٹ کے حوالے سے ہر شخص کا ذوق مختلف ہوتاہے۔ جب آپ کی پسند کی بات ہو تو پھر اپنی جبلت کی پیروی کرنا سب سے بہتر رہتا ہے۔ گھر کی مختلف دیواروں کو ایسی پینٹنگز یا آرائشی اشیا سے سجائیں جو آپ کے ذوق کے مطابق ہوں۔ گھر کو آرٹ سے سجانے کے لیے اپنے دل کی سنیں۔

لائٹنگ

لائٹنگ کسی بھی کمرے کا ایک پیچیدہ عنصر ہوتا ہے۔ لائٹنگ کے حوالے سے کچھ اہم عوامل ہیں جن کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ گھر میں روشنی کا انتظام کرتے وقت آپ کو ماحول سے مطابقت رکھتی ہوئی لائٹس چاہیے ہوںگی، جن کی روشنی کو ضرورت کے مطابق کم یا زیادہ کیا جاسکتا ہو۔ کمرے کو روشن کرنے والی اشیا جیسے فانوس، بلب، لیمپ اور ریسیسڈ لائٹنگ کو دیواروں پر کئے گئے رنگ کی مناسبت سے اس طرح لگانا چاہئے کہ ان سے حاصل ہونے والی روشنی آنکھوں کے لیے سکون کا باعث ہو اور ان کا پورے کمرے میں عمدہ تاثر بنے۔

رنگ و روغن

گھر کے رنگ و روغن کے لیے درست رنگوں کا انتخاب بہت سے لوگوں کے لیے کسی امتحان سے کم نہیں ہوتا۔ سب سے پہلی غلطی ان سے یہ ہوتی ہے کہ وہ پینٹ کا رنگ پہلے سے منتخب کرلیتے ہیں۔ اگر آپ گھر کے کسی حصے میں کوئی اعلیٰ پائے کی پینٹنگ لگانا چاہتے ہیں تو اس کی مناسبت سے وہاں کی دیواروں کا رنگ منتخب کریں تاکہ آرٹ ورک نمایاں ہو اور وہ دیکھنے والے کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلے۔

پیمائش

آپ گھر کے کسی بھی حصے کی سجاوٹ کررہے ہوں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ قالین بچھاتے ہوئے، فرنیچر کی سیٹنگ یا پھر کھڑکیوں کی مرمت کرتے وقت ان چیزوں کی پیمائش اور جگہ کے سائزکو جانتے ہوں جہاں آپ نے یہ کام کرنے ہیں۔ اندازے پر چلنے کے بجائے ہر چیز کی باقاعدہ پیمائش کریں تاکہ آپ کی زندگی آسان ہوجائے۔