دنیائے کر کٹ کی مقبول ترین پاکستان سپر لیگ شائقین کےجوش جنون کے ساتھ سے اپنے رنگ بکھرے گی، ایک ماہ تک ملک کے چار شہروں میں کر کٹ کے مداح اور ملک بھر میں شائقین کو اپنے سحر میں جکڑنے والی اس لیگ کے مقابلوں میں چوکے ، چھکے کی برسات، کھلاڑیوں کے چہروں پر خوشی کے لمحات، مایوسی کے آثار نمایاں ہوں گے، آج سے تالیوں ، نعروں کے شور میں یہ میگا ایونٹ شروع ہورہا ہے۔ جس میں خُوب دُھوم دھڑکا، کھلاڑیوں کا بھی تام جھام، بیٹرز، باؤلرز کےوار، شائقین بےقرار ہوں گے، میدان سج گیا، مداح ایک بار پھر نئے ریکارڈز بننے، ٹوٹنے کے منتظر دکھائی دے رہے ہیں۔
افتتاحی تقریب میں علی ظفر ٹائیٹل سانگ میں اپنے سر سجائیں گے لیکن سب سے بڑھ کر یہ کہ اس لیگ میں پاکستان کے سپر اسٹارز اور مستقبل کے اسٹارز ایکشن میں ہوں گے۔دنیا بھر کے مشہور کھلاڑی ایکشن میں ہوں گے اس بار کچھ انٹر نیشنل مصروفیت کی وجہ سے کچھ نام ٹورنامنٹ کا حصہ نہیں ہوں گے۔ ویسٹ انڈین فاسٹ بولر شمر جوزف پشاور زلمی کی جانب سے ایکشن میں ہوں گے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اس بار جیت کے لئے اپنے کپتان کو بدل دیا ہے،ان کی جگہ رائیلی روسو کو کپتان مقرر کیا گیا ہے سعود شکیل ان کے نائب ہوں گے،ہر سال کی طرح اس سال بھی کرکٹ کے متوالے بڑی بے صبری سے پی ایس ایل کا انتظار کر رہے ہیں۔
نوجوان ناصرف پی ایس ایل کے میچز بلکہ اس سے قبل آنے والے اس کے ترانے میں بھی خوب دلچسپی رکھتے ہیں جسے اس بار علی ظفر نےگایا ہے۔سوشل میڈیا پرعلی ظفر نے لکھا ہے کہ ’تو اس بار باری ہے کھیلنے اور بے خوف ہو کر جینے کی اسی لیے میں نے لکھا ہے ’کھُل کے کھیل۔ انہوں نے کرکٹ شائقین کو مخاطب کرتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ رقص کے لیے اپنے جوتوں کو تیار کر لیں۔گلوکار علی ظفر اس ترانے کو تیار کرنے میں مصروفت ہے۔
شاہین شاہ آفریدی کی قیادت میں لاہور قلندرز نے فائنل میں ملتان کوایک رن سے شکست دے کر یہ ٹائیٹل مسلسل دوسرے سال اپنے نام کیا تھا۔قلندرز فتوحات کی ہیٹ ٹرک کے لئے پرعزم ہیں۔ پی ایس ایل 9 کا آغاز 17 فروری کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا جس میں دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کا مقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ سے ہوگا۔ دونوں ٹیمیں دو دو مرتبہ ٹائٹل جیت چکی ہیں۔اس بار فائنل سمیت پلے آف میچ رمضان میں ہوں گے۔ اس لئے شائقین کو افطار کے بعد کرکٹ کی تفریح سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔
پاکستانی شائقین کا مقبول ترین یہ ایونٹ چار شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ چھ ٹیموں پر مشتمل پی ایس ایل کا فائنل 18 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوگا۔ 34 میچوں پر مشتمل اس ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں کراچی گیارہ میچوں کی میزبانی کرے گا جن میں کوالیفائر، دو ایلیمینیٹرز اور فائنل شامل ہیں۔ لاہور کا قذافی سٹیڈیم اور راولپنڈی کا پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم نو نو میچز کی میزبانی کرے گا جبکہ ملتان میں شائقین پانچ میچز دیکھ سکیں گے۔
ٹورنامنٹ میں سات ڈبل ہیڈرز ہوں گے ۔پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم پانچ ڈبل ہیڈرز میچوں کی میزبانی کرے گا۔لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان مقابلہ 24 فروری اور 9 مارچ کو ہوگا۔ قذافی اسٹیڈیم 24 فروری کو میزبانی کرے گا جبکہ نیشنل اسٹیڈیم میں دونوں ٹیمیں 9 مارچ کو مدمقابل ہونگی۔ کنگز، قلندرز، سلطانز اور یونائیٹڈ اپنے ہوم گراؤنڈ پر پانچ میچز کھیلیں گی جبکہ پشاور زلمی چار میچز پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گی، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کراچی لاہور اور راولپنڈی میں تین تین میچ کھیلے گی جب کہ ایک میچ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں 25 فروری کو ہوم سائیڈ سلطانز کے خلاف کھیلے گی۔
پچھلے ایڈیشن کی طرح پی ایس ایل کا 9 واں ایڈیشن بھی دو مرحلوں میں ہوگا جس میں ملتان کرکٹ اسٹیڈیم اور قذافی اسٹیڈیم لاہور 17 سے 27 فروری تک 14 میچوں کی میزبانی کریں گے اس کے بعد کرکٹ ایکشن راولپنڈی کے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم اور کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں منتقل ہوجائے گا جہاں 28 فروری سے 18 مارچ تک 20 میچ کھیلے جائیں گے۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پاکستان سپر لیگ کا نواں ایڈیشن 17 فروری سے شروع ہونے والا ہے جس میں چار شہروں میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی خوبصورتی نظر آئے گی ان شہروں میں ایونٹ کی میزبانی کا فیصلہ ملک بھر کے شائقین کے لیے اعلیٰ درجے کی کرکٹ پیش کرنے کے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ان شہروں میں میچوں کی میزبانی نہ صرف شائقین کے جوش وخروش میں اضافہ کرتی ہے بلکہ گراس روٹ لیول پر کرکٹ کو بھی فروغ دیتی ہے۔ ہم اس شاندار ایونٹ کے لیے تیار ہیں اور ساتھ ہی ہم سنسنی خیز مقابلے دیکھنے اور ملک بھر میں کرکٹ کے شائقین کے لیے ناقابل فراموش لمحات فراہم کرنے کے بھی منتظر ہیں۔ گذشتہ سال آٹھویں ایڈیشن کے فائنل میں لاہور قلندرز کے کپتان شاہین آفریدی نے آل راؤنڈر پر فارمنس دکھائی۔ جس کی وجہ سے پاکستانی سوشل میڈیا ان کی تعریفوں سے بھر گیا ہے۔
شاہین شاہ آفریدی نے بطور کپتان کی عمدہ اننگزکھیلتے ہوئے صرف 15 گیندوں پر 44 رنز بنائے۔ لاہور قلندرز کی کیچنگ اور گراؤنڈ فیلڈنگ بھی تیز تھی۔ شاہین شاہ آفریدی نے دوسرے سپیل میں پولارڈ، ٹم ڈیوڈ، انور علی اسامہ میر اور رائلی روسو کی اہم وکٹیں حاصل کیں۔اس بار بھی توقع ہے کہ پانچ ہفتوں کے دوران شائقین کو کرکٹ کےاس میلے سے بھر پور تفریح ملے گی۔