سپریم کورٹ نے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست پر آج کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کا درخواست واپس لینا حق ضرور ہے، اپنے مقاصد کے حصول کیلئے پبلسٹی کے بعد درخواست واپس لینا ادارے کا غلط استعمال ہے، درخواست گزار نے عدالتی عمل کا غلط استعمال کیا۔
تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ اپنی حفاظت کرے گی کہ اس کے ساتھ ساز باز نہ ہو سکے، کیس آگے بڑھانے سے پہلے درخواست گزار کو شنوائی کا ایک اور موقع دیا جا رہا ہے، درخواست گزار بریگیڈیئر ریٹائرڈ علی خان نے آئینی درخواست دائر کی اور پھر واپس لے لی۔
درخواست گزار کو معمول کا نوٹس، بذریعہ متعلقہ ایس ایچ او اور وزارت دفاع جاری کیا جاتا ہے، درخواست گزار نے 12 فروری کو آئینی درخواست دائر کی، درخواست دائر کرتے ہی اس کی تشہیر میڈیا اور اخبارات میں کر دی۔
سپریم کورٹ کے حکمنامے میں کہا گیا کہ درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات تھے، انتخابات جیسے اہم معاملے کی وجہ سے درخواست کھلی عدالت میں مقرر کی، درخواست گزار نے آئینی درخواست واپس لینے کی استدعا کی، درخواست گزار سے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن نہ ہو سکا۔