• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرپشن کے خلاف میری زیرو ٹالرینس ہے: مریم نواز

’جیو نیوز‘ گریب
’جیو نیوز‘ گریب

نو منتخب وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ مجھے ظلم اور انتقام کا نشانہ بنانے والوں کی شکر گزار ہوں، کرپشن کے خلاف میری زیرو ٹالرینس ہے۔

بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامیابی پر اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہوں، قدرت کے نظام میں انسان پہلے مشکل سے گزرتا ہے اور پھر عزت ملتی ہے، افسوس اس بات کا ہے کہ آج ایوان میں اپوزیشن ارکان موجود نہیں، چاہتی تھی کہ اپوزیشن ارکان اسمبلی میں ہوتے جمہوری عمل میں ہوتے، ہم پر بھی بہت مشکل وقت آئے جب ہر چیز ہمارے خلاف تھی، ہم نے مشکل وقت میں بھی میدان خالی نہیں چھوڑا، اپوزیشن آج ایوان میں ہوتی، شور شرابا کرتی تو مجھے خوشی ہوتی،میں ان سب کی بھی وزیرِ اعلیٰ ہوں جنہوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ میں نواز شریف، شہباز شریف، اپنی پوری جماعت کا شکریہ ادا کرتی ہوں، پیپلز پارٹی، آئی پی پی، ق لیگ، پی ایم ایل زیڈ کا شکریہ ادا کرتی ہوں، جتنی وزیرِ اعلیٰ ن لیگ کے لیے ہوں ان جماعتوں کے لیے بھی ہوں، پنجاب کے عوام کا شکریہ کہ اس منصب کے لیے نامزد کیا، میرا یہاں موجود ہونا سیاسی کارکنوں کی خدمات کا اعتراف اور شاباش ہے، ہر بہن، بیٹی اور ماں کا اعزاز ہے کہ آج اس منصب پر بیٹھی ہوں،دعا ہے کہ یہ سلسلہ چلتا رہے، میرے بعد بھی خاتون اس منصب پر آئے۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ جب آپ انتقام کا نشانہ بنتے ہیں تو تاثر ہوتا ہے کہ آپ کے دل میں انتقام کا جذبہ ہو گا، میرے دل میں کسی کے لیے انتقام کا جذبہ نہیں، اللہ کو گواہ بنا کر کہتی ہوں کہ مخالفین کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں، جن امتحانات سے گزر کر یہاں پہنچی ہوں اس جدوجہد کا کوئی نعم البدل نہیں، یہ ہر خاتون، بیٹی اور ہر ماں کی فتح ہے،یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عورت ہونا آپ کے خوابوں کی تعبیر میں رکاوٹ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری والدہ نے مجھے زندگی گزارنے کا طریقہ سکھایا، آج روحانی طور پر وہ میرے ساتھ موجود ہیں، والدہ کہا کرتی تھیں کہ زندگی آسان نہیں، صبر اور تہذیب کا دامن نہیں چھوڑنا، اساتذہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں،آج اس کرسی پر ہوں جہاں نوازشریف جیسے وژنری لیڈر بیٹھے تھے، نوازشریف کو اعزاز حاصل ہے کہ وطن کو ناقابل تسخیر بنایا، نواز شریف واحد شخص ہیں جن کو اللّٰہ نے 3 بار وزیرِ اعظم بنایا، انہوں نے آئندہ کے 5 سال کے ایک ایک منٹ پر بریف کیا اور مشورے دیے۔

مریم نواز نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو پیغام ہے کہ والدین کی عزت کریں، قدر کریں، والدین کی دعائیں وہاں تک پہنچا دیتی ہیں جہاں انسان تصور بھی نہیں کر سکتا، اس کرسی پر وہ شخص بھی رہا جس کو خادمِ اعلیٰ اور پنجاب اسپیڈ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، شہباز شریف کی صلاحتیوں کا اعتراف صرف پاکستان نہیں پوری دنیا نے کیا، اس منصب پر آکر بہت بڑی ذمے داری میرے کاندھوں پر آئی ہے، بطور وزیرِ اعلیٰ ایوان کا ہر رکن میرے لیے قابلِ احترام ہے، چاہتی ہوں کہ پورا ایوان مل کر دن رات پنجاب کے عوام کی خدمت کرے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو بھی کہتی ہوں کہ حلقے کے عوام کے مسائل کے حل میں معاونت کروں گی، میں ن لیگ کی وزیرِ اعلیٰ نہیں، پنجاب کے 12 کروڑ عوام کی وزیرِاعلیٰ ہوں، آج میرے سامنے اسکول سے محروم بچے اور اسپتال سے محروم مریض ہیں، میرے سامنے آج بے روزگار نوجوان ہیں، یتیم بچے ہیں جو ریاست کی ذمے داری ہیں، میرے سامنے آج ہر وہ ماں اور بچہ ہے جو غذائی کمی کا شکار ہے، آج میرے سامنے کسان ہے جس کی محنت سے معیشت چلتی ہے،آج میرے سامنے سڑک کنارے کھڑے بے روزگار مزدور ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ جن مشکلات سے گزری ہوں مجھے لوگوں سے رابطے کا موقع ملا، مجھے عوام کے مسائل اور حکومت سے توقعات کا علم ہے، آج حلف اٹھانے کے بعد سے منشور پر عمل درآمد شروع ہو گا، عوام کے مسائل کو سامنے رکھ کر ایجنڈا ترتیب دیا جس پر آج ہی سے عمل شروع ہو گا، میرا وژن ہے کہ پنجاب کو بزنس حب بنائیں، حکومت کا کام کاروبار نہیں پالیسی بنانا ہے، حکومت کا کام کاروبار کرنے والوں کو اچھا ماحول دینا ہے، چاہتی ہوں کہ ایسا نظام لاؤں جس سے کاروباری افراد کو سہولتیں ملیں، میرا کام پنجاب میں پالیسی بنانا اور بہتر ماحول فراہم کرنا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی میٹنگ میں کہہ چکی ہوں کرپشن پر میری زیرو ٹالرینس ہے، میری کوشش ہے کہ عوام سے رابطے کے لیے ہیلپ لائنز کھلی ہوں، ہر پروجیکٹ پر عوام کا فیڈ بیک اور تجاویز سنوں گی، ہم عوام کے خادم ہیں، مراعات لے کر نہیں بیٹھ سکتے، رمضان کے لیے نگہبان کے نام سے ریلیف پیکیج بنایا ہے، رمضان ریلیف پیکیج مستحق افراد کو گھرکی دہلیز پر ملے گا، عوام کو قطاروں میں کھڑا دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے، سستے رمضان بازار لگائیں گے، پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے آج سے اجلاس شروع ہوں گے، 60 ہزار روپے سے کم آمدنی والے بھی مستحق ہیں جن کی مدد ہم پر فرض ہے، ابھی ہمارے پاس تمام مستحقین کا ڈیٹا نہیں، ڈیٹا فراہم کرنے کا کہا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پورا پلان تیار ہے، ہر طبقے کے لیے منصوبے ہیں، کوئی بچہ پڑھنا چاہتا ہے تو اعلیٰ تعلیم کے لیے اسے وسائل دیں گے، چاہتی ہوں کہ ہونہار طلبہ کو دنیا کی معروف یونیورسٹی میں داخلہ دلائیں، محدود وسائل میں کچھ بچوں کو دنیا کی معروف یونیورسٹیوں میں تعلیم دلائیں گے، نوجوانوں کو سود سے پاک قرض، ٹریننگ دیں گے، لیپ ٹاپ، آئی پیڈ، ٹیبلیٹس دیں گے، نوجوانوں اور طلبہ کے لیے انٹرن شپ پروگرام لائیں گے، پولیس اور دیگر اداروں کو کہا کہ انٹرن شپ پروگرام بڑھائیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور بنگلہؒا دیش آئی ٹی سیکٹر میں ہم سے بہت آگے ہیں، آئی ٹی سیکٹرز میں نوجوانوں کی معاونت کریں گے، طلبہ اور نوجوانوں کو الیکٹرک موٹر بائیکس دیں گے، نوجوانوں کے ساتھ خود رابطہ رکھوں گی، وزیرِ اعلیٰ ہاؤس اور دفتر کے دروازے طلبہ کے لیے کھلے ہوں گے، طلبہ کے ساتھ بیٹھ کر ان کی اسکیموں پر بات کریں گے، میرا خواب ہے کہ پنجاب کا میرا کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ ہو، چاہتی ہوں کہ بچوں کو اسکول میں اچھا ماحول اور تعلیم ملے، ٹیچرز ٹریننگ پروگرام شروع کریں گے، نئے اساتذہ کو بھی شامل کریں گے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں اسکولوں کو اساتذہ اور وسائل فراہم کریں گے،پنجاب میں اسکول ٹرانسپورٹ سسٹم دیں گے۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسکولوں کا نصاب بہتر کرنے کی ضرورت ہے، جس پر پوری توجہ ہو گی، بھٹے میں کام کرنے والے مزدور بچوں کے تعلیمی وظائف بحال کریں گے، دانش اسکول منصوبے کو بھی بڑھائیں گے، چاہتی ہوں کہ ہر ضلع میں ایک دانش اسکول ضرور ہو، اسکلز ڈیولپمنٹ کی اپ گریڈیشن پر بھی خصوصی توجہ ہو گی، وقت پر تشخیص ہوتو بہت سارے خصوصی بچے معذوری سے بچ سکتے ہیں، خصوصی بچوں کی سیفٹی کو بہتر بنائیں گے، پنجاب کے ہر ضلع میں خصوصی بچوں کو تعلیم، علاج اور ٹرانسپورٹ فراہم کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ بنیادی صحت مراکز میں ڈاکٹرز کی موجودگی یقینی بنائی جائے گی، مراکزِ صحت پر مشینری اور ادوایات کی فراہمی ترجیح ہے، ہر شہر میں ایسا اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنائیں گے تاکہ کوئی علاج کے لیے دوسرے شہر نہ جائے، سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں آج سے مفت ادویات دینا شروع کریں گے، سوچا تھا کہ اگر ذمے داری ملی تو ائیر ایمبولینس شروع کریں گے، بہت سارے واقعات میں لوگ بر وقت استپال نہ پہنچنے سے جاں بحق یامعذور ہو جاتے ہیں، ایئر ایمبولینس سروس بہت جلد شروع کریں گے، موٹر وے پر جلد ایمبولینس سروس سسٹم شروع کریں گے، بیماری کی بر وقت اسکریننگ ہو تو علاج آسان ہو جاتا ہے، آبادی میں بیماریوں کی اسکریننگ شروع کی جائے گی۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہاہے کہ نواز شریف نے پاکستان کا پہلا ہیلتھ کارڈ بنایا تھا، بد قسمتی سے گزشتہ کچھ سال میں یہ ہیلتھ کارڈ کرپشن کا شکار ہوا، ہیلتھ کارڈ کی ری ڈیزاننگ کر کے دوبارہ لے کر آئیں گے، زچہ وبچہ کے لیے سہولتوں کی فراہمی پر پوری توجہ ہو گی، چاہتی ہوں کہ پاکستان سے نرسز ٹریننگ کے بعد یورپ جائیں، خواتین کے لیے ایک بہتر، محفوظ پنجاب بنانا چاہتی ہوں، خواتین کے لیے مختص ہیلپ لائن بنائیں گے، خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کرنا میری ذمے داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ چاہتی ہوں کہ لڑکیوں کو بھی موٹر بائیکس، اسکوٹی ملے، ورکنگ ویمن کے لیے مزید ہوسٹلز بنائیں گے، خواتین کے لیے کام کی جگہ پر مکمل سہولتیں فراہم کریں گے، خواتین کے لیے ڈے کیئرز سینٹرز بنائیں گے، کسی خاتون کو ہراساں کرنا میری ریڈ لائن ہے، اس پولیس آفیسر کو شاباش دینا چاہتی ہوں جس نے کل ایک عورت کی جان بچائی، اس خاتون پولیس افسر کو دفتر بلا کر شاباش دوں گی، ٹرانسجینڈرز کے لیے خصوصی پیکیج کا جلد اعلان کریں گے، ٹرانسجینڈرز کو جلد عزت والا روزگار فراہم کریں گے، معاشرے کی اجتماعی عقل و دانش کی حفاظت بھی میری ذمے داری ہے، اقلیتیں ہمارے سروں کا تاج ہیں، اقلیتوں کے لیے محفوظ پنجاب اور پاکستان دیکھنا چاہتی ہوں۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کاکہنا ہے کہ چاہتی ہوں کہ ہر یوسی میں ایک گراؤنڈ ہو جہاں بچے کھیل سکیں، بچوں کے لیے کھیلتا پنجاب کا پروگرام شروع کریں گے، وژن ہے کہ ڈیجیٹل پنجاب بنائیں تاکہ انتظار اور قطار سے جان چھڑائیں، پاسپورٹ سمیت 43 بنیادی خدمات کو ڈیجیٹلایز کر رہے ہیں، پہلے مرحلے میں 10 بنیادی خدمات گھر کی دہلیز پر پہنچائیں گے، وژن ہے کہ 5 سال بعد کوئی ایسی سڑک نہ ہو جو خراب ہو، چاہتی ہوں کہ ایک شہر سے دوسرے شہر جانے کے لیے اچھی سڑکیں ہوں، شہباز شریف کے پکی سڑکیں منصوبے کو آگے لے کر جائیں گے، تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں میٹرو بس منصوبے شروع کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ساؤتھ پنجاب پر میری خصوصی توجہ ہو گی، ساؤتھ پنجاب کے ارکان سے اپنی میٹنگ کا آغاز کروں گی، چاہتی ہوں کہ پورے پنجاب میں مساوی ترقی ہو، الیکٹرک بسوں کے لیے چارجنگ پوائنٹس پلان کر رہے ہیں، محفوظ پنجاب میرا خواب ہے، سیف سٹی بننے کے بعد لاہور میں 20 فیصد جرائم کم ہوئے، ایسا سیف سٹی سسٹم لائیں گے جس سے ٹریفک مینجمنٹ بھی آسان ہو، تھانہ کلچر بہتر بنائیں گے، خود تھانے کا دورہ کروں گی، ماڈل ویمن پولیس اسٹیشن بنائیں گے، ٹیکسلا میں پولیس گردی کا جو واقعہ ہوا اس کے لیے زیرو ٹالرینس ہو گی، پولیس کا رسپانس ٹائم 20 منٹ سے بھی کم کریں گے، جیل میں طبی سہولتوں کی فراہمی بھی ترجیح ہے۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ زراعت میں زیادہ توجہ چھوٹے کسان پر ہو گی، زراعت میں میکنائزیشن کی کمی ہے، ہم پرانے طریقے استعمال کررہے ہیں، کوشش ہے کہ زرعی مشینری رعایتی نرخ پر فراہم کریں، ناقص مشینری کی وجہ سے ہر سال لاکھوں ٹن گندم خراب ہو جاتی ہے، کسان کو جو مشینری چاہیے پنجاب حکومت اس کے لیے ون ونڈو آپریشن کرے گی، کسانوں کے لیے ون ونڈو آپریشن جلد شروع ہو گا، سوچ رہی ہوں کہ کسان ون ونڈو آپریشن ساہیوال اور اوکاڑہ سے شروع کریں، کسان کو بہتر بیج اور کھاد فراہم کریں گے، کوشش ہو گی کہ ملک میں بیج کی بہتری پر کام کریں، لائیو اسٹاک کے لیے خصوصی پیکیج لا رہے ہیں، لوگوں کو مویشی فراہم کریں گے جہاں ضرورت ہوئی مفت دیں گے، کوالٹی میٹ بہتر کریں گے تاکہ ایکسپورٹ ہو۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں، بجلی کے بڑھتے ہوئے بل بڑا مسئلہ ہیں، بجلی میں فوری ریلیف دینا شاید آسان کام نہیں، بجلی میں ریلیف کے لیے سولر سسٹم کی طرف جانا پڑے گا، آسان قسطوں پر 300 یونٹ سے کم والے بجلی صارف کو سولر سسٹم دیں گے، بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں، کوشش کریں گے کہ عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جا سکے، صاف ستھرا پنجاب اسکیم کے تحت اضلاع کے درمیان مقابلے کا رجحان پیدا کیا جائے گا، آلودگی سے نجات کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں، اوورسیزپاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے زمین کے کاغذات وغیرہ کے لیے سسٹم بنائیں گے۔

مریم نواز نے یہ بھی کہا ہے کہ چاہتی ہوں کہ میڈیا کی سیفٹی، سیکیورٹی، ہیلتھ انشورنس، میڈیا ورکرز کے بچوں کی کفالت ہو سکے، میں روز عوام کے درمیان اپنے پروجیکٹس دیکھنے کے لیے موجود ہوں گی، ایک ماہ کا وقت دیا ہے کہ مجھے کہیں بھی کچرا یا غلاظت کا ڈھیر نظر نہ آئے، وعدہ کرتی ہوں کہ محنت اور توجہ عوام پر وقف ہو گی، ہم 5 سال بعد آپ کو بہتر پنجاب دے کر جائیں گے، اپیل ہے کہ پریس کے لیے پریس گیلریز کو کھول دیا جائے۔

مریم نوازکی تقریر ختم ہونے کے ساتھ ہی اسپیکر ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔

قومی خبریں سے مزید