الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی این اے 15 سے متعلق درخواست خارج کر دی۔
الیکشن کمشن نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے درخواست گزار کو الیکشن ٹربیونل سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔
الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسر کو تین دن میں حتمی نتیجہ مرتب کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی این اے 15 سے متعلق درخواست پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے وکیل جہانگیر جدون نے کمیشن سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ این اے 15 کا الیکشن نہ آئین، نہ الیکشن ایکٹ نہ الیکشن رول کے مطابق ہے، بیلٹ بیگز اور فارم 45 کی ٹیمپرنگ ہوئی، یہاں برف تھی، رابطے منقطع تھے، حلقے کا الیکشن کالعدم قرار دیا جائے۔
وکیل جہانگیر جدون نے کہا تھا کہ ہم نے 15 فروری کو آر او کی رپورٹ مانگی، 650 صفحات کی آر او رپورٹ دی گئی، ہمارا کیس اب آر او کی رپورٹ کے ریکارڈ پر ہو گا، درخواست گزار کو 82 ہزار سے زائد ووٹ ملے، مخالف امیدوار کو 1 لاکھ 5 ہزار سے زائد ووٹ پڑے، مسترد ووٹ 9 ہزار 82 تھے، این اے 15 مانسہرہ میں ٹوٹل 550 پولنگ اسٹیشن تھے، ہمیں 123 پولنگ اسٹیشنز کالا ڈھاکہ کے تھے ان کے فارم 45 نہیں ملے۔
این اے 15 مانسہرہ پر کامیاب امیدوار کے وکیل بابر اعوان نے کہا تھا کہ اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیا، اے آر او نے کہا کہ ایف آئی آر میں درج الزامات غلط ہیں، کچھ فارم 45 درست بھی ہیں، 8 فروری کے الیکشن پر ایک بجے تک آواز نہیں اٹھی، لوگ آواز اٹھا رہے ہیں کہ 9 فروری کا الیکشن درست نہیں ہوا، ایک حلقے پر نئے الیکشن کرائیں تو مطلب ہو گا، کراچی اور لاہور سے متعلق فیصلے غلط ہیں، حیران کن طور پر ابھی تک دوبارہ گنتی جاری ہے، رحمٰن کانجو کیس میں دوباہ گنتی کر کے جیتنے والے امیدوار کو ہرا دیا گیا ہے۔