چترال(ایجنسیاں) چترال میں طوفانی بارش کے بعد سیلابی ریلے میں بہنے والے مزید 5 افراد کی لاشیں مل گئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد48ہو گئی ہے جبکہ 13افراد اب بھی لا پتہ ہیں ،وزیر اعظم نے علاقہ میں ریلیف کارروائیاں تیز کرنیکی ہدایت کر دی ہے ۔ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہونے والے مزید5افراد کی لاشیں مل گئی ہیں ۔یہ افراد ارسون کی مسجد میں عبادت میں مصروف تھے جب سیلابی ریلا مسجد کو لے کر بہہ گیا ۔ان لاشوں کے ملنے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد48ہو گئی جبکہ 13تاحل لاپتہ ہیں جن کی تلاش کاکام جاری ہے۔ضلعی انتظامیہ کے زیراہتمام میڈیکل کیمپ بھی قائم کردیا گیا ہے۔ وزیراعلی نے اپنا سرکاری ہیلی کاپٹربھی ریلیف سرگرمیوں کے لیے چترال بھیج دیا ہے، صوبائی حکومت نے جاں بحق افرادکے لواحقین کے لیے تین ،تین لاکھ روپے امداددینے کا بھی اعلان کیاہے۔ متاثرین کی امداد کے لیے پاک فوج نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج ،انتظامیہ اورمقامی افرادکے ساتھ گزشتہ رات سے متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ متاثرین کو خوراک،خیمے اورطبی امدادفراہم کی جارہی ہے۔ شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹرکے ذریعے ہسپتال منتقل کیاجارہاہے۔مقامی لوگوں کے مطابق ارسون میں سڑکیں پانی میں بہہ جانے سے کئی دیہاتوں کا آپس میں رابطہ منقطع ہے ۔شاہی قلعے کے قرب وجوار میں کئی گھر صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔وزیر اعظم نواز شریف نے این ڈی ایم اے سمیت وفاقی امدادی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ چترال کے سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کی کارروائیاں تیز کی جائیں۔