پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ محمود خان اچکزئی صدارتی انتخاب کے لیے اگر پی ٹی آئی امیدوار بنیں گے تو خود کو قوم پرست نہیں کہہ سکیں گے۔
کوئٹہ میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران پی پی چیئرمین کہا کہ میثاقِ مفاہمت پورے ملک کی ضرورت ہے، ملک میں موجود فالٹ لائنز سے مصالحت کی پالیسی سے نمٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کے مسئلے کا حل پارلیمانی کمیٹی بنا کر ڈھونڈنے کی کوشش کریں گے، پارلیمان کے باہر بیٹھے نمائندوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بھی مفاہمت سے چلیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سرفراز بگٹی بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مفاہمت کی سوچ کے ساتھ بلوچستان میں حکومت چلائیں گے، اس صوبے کے مسائل کوئی ایک شخص یا سیاسی جماعت حل نہیں کرسکتی۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ سرفراز بگٹی بطور وزیراعلیٰ بلوچستان اپنا پہلا دورہ گوادر کا کریں گے، وہاں جو بھی نقصان ہوا ہے، عوام کو ریلیف دینے کا اعلان کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھ اور بلوچستان میں حکومت سنبھال رہی ہے، پارلیمان کے باہر بیٹھے اسٹیک ہولڈرز کو انگیج کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے سوات اور وزیرستان میں دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔