پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب مریم نواز پر بات کرنے لگے تو ان کا مائیک بند کر دیا گیا۔
عمر ایوب اور پی ٹی آئی کے ارکان اسپیکر ڈائس پر چلے گئے جس کے بعد اسپیکر نے ان کو دوبارہ بات کرنے کی اجازت دے دی۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ہمارا ایک نو عمر سیاسی ورکر زخمی ہوا، آئی جی پنجاب کو ہٹایا جائے، اس معاملے پر ذمے داری وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز پر عائد کی جائے۔
عمر ایوب نے کہا کہ میری تقریر براہ راست نہیں دکھائی گئی، میں وزارت عظمیٰ کا امیدوار تھا، کل میری تقریر بار بار روکی گئی، شہباز شریف کی تقریر نہیں روکی گئی، کیا وہ آسمان سے اترے تھے ان کی تقریر نہیں کاٹی گئی، اس پر میں تحریک استحقاق پیش کر رہا ہوں۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ قواعد کے مطابق آپ یہ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات صدارتی امیدوار محمود اچکزئی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، ان کے گھر پر چھاپے کے خلاف قرار داد پیش کریں گے اور اس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہاؤس کس طرح چلتا ہے اس کے قواعد لکھ کر ٹیبل پر رکھ دیے ہیں، اس سے زیادہ بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔