امریکی سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں انتہائی اہم آئینی فیصلہ دے دیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ انفرادی ریاستیں ڈونلڈ ٹرمپ کو نومبر کا صدارتی الیکشن لڑنے سے نہیں روک سکتیں۔
سپریم کورٹ کے تمام ججوں نے متفقہ طور پر ریاست کولوراڈو کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا جس میں ٹرمپ کو ری پبلیکن پارٹی کے ریاستی الیکشن سے ڈسکوالیفائی (نااہل) کر دیا گیا تھا۔
ریاست کولوراڈو نے ٹرمپ پر انتخابی پابندی کےلیے امریکی آئین کی انسداد بغاوت شق کا حوالہ دیا تھا، لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس شق کا اطلاق صرف امریکی کانگریس کر سکتی ہے۔
سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ انفرادی ریاستیں 14ویں ترمیم کی شق 3 کو استعمال نہیں کر سکتیں۔
تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا کیپیٹل ہِل حملے میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کردار باغیانہ تھا یا نہیں۔ امریکی سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ریاست الینوائے اور مین (Maine) جیسی ریاستوں پر بھی لاگو ہوگا۔