’ورلڈ ہیپی نیس‘ رپورٹ میں فن لینڈ کو مسلسل چھ برسوں تک دنیا کا سب سے زیادہ خوشحال ملک قرار دیا گیا ہے۔
فن لینڈ کو خوشحال ملک اس لیے قرار نہیں دیا جاتا کہ وہاں کے لوگ ہر وقت مسکراتے رہتے ہیں یا اُنہیں کبھی کوئی پریشانی پیش نہیں آتی، فن لینڈ اس لیے بھی خوشحال ملک قرار دیا جاتا ہے کیوں کہ وہاں کے عوام کو اعلیٰ معیار کی جمہوریت اور معاون عوامی اداروں سے عوام دوست پالیسیز حاصل ہیں۔
فن لینڈ میں تعلیم حاصل کرنے والے ایک غیر ملکی طالبِ علم محمد الاسلام نے دنیا کے خوشحال ترین ملک سے متعلق بات کی ہے۔
محمد الاسلام نے 2016ء سے 2019ء تک فن لینڈ کے ایک اسکول سے تعلیم حاصل کی تھی۔
ظالب علم کے مطابق فن لینڈ کی حکومت اور اُن کی جانب سے بنائی گئی عوام دوست پالیسیاں ملک میں خوشحالی میں کتنی مددگار ہیں۔
طالبِ علم محمد الاسلام کی گفتگو سے ظاہر تھا کہ اُس نے کتنی راحت اور پرسکون زندگی کا تجربہ کیا ہے۔
بزنس انسائیڈر کی ایک رپورٹ کے مطابق محمد الاسلام کا کہنا ہے کہ فن لینڈ کے لوگ عام طور پر اپنے پڑوسیوں پر بھروسہ رکھتے ہیں اور اُنہیں بھی پُراعتماد اور پرسکون محسوس کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
طالبِ علم کے مطابق اُس نے کبھی سڑک پر کھڑے ہوئے اپنے لیے کسی دوسرے کی آنکھوں میں اجنبیوں والی غیریقینی کی سی کیفیت یا بدنیتی پر مبنی ارادے محسوس نہیں کیے، اُس نے وہاں خود کو ہر طرح سے آزاد محسوس کیا، اُس نے محسوس کیا کہ یہاں وہ کسی بوجھ یا ذبردستی کے بغیر اپنی سیاسی رائے (مثبت یا منفی) کا آزادانہ اظہار کر سکتا ہے۔
فن لینڈ کے عوام بھی اپنے مقامی سیاست دانوں پر بہت زیادہ بھروسہ کرتے ہیں، وہاں انتخابات کا عمل بہت پرسکون ماحول میں آزادانہ ہوتا ہے۔
طالبِ علم کا بتانا ہے کہ فِن لینڈ کی سب سے اچھی بات اُنہیں یہ لگی کہ وہاں کا تعلیمی نظام بالکل مفت ہے، انہوں نے فن لینڈ میں 2016ء میں اسکول شروع کیا تھا، اس لیے اُنہیں اور دیگر بین الاقوامی طلبہ کو مفت تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملا تھا جبکہ 2017ء میں پالیسی میں تبدیلی کے بعد بعض طلبہ کو ٹیوشن فیس ادا کرنا پڑ سکتی ہے جو کہ ہر اسکول کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔
طالبِ علم نے بتایا کہ مفت تعلیم اُن کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں تھی مگر اُنہیں اپنی رہائش اور کھانے پینے کے اخراجات خود اٹھانے تھے جس کے لیے نوکری ڈھونڈنے میں اُنہیں تھوڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
طالبِ علم نے بتایا کہ انہوں نے وہاں ایک صحت سے متعلق پالیسی بھی خرید لی تھی اور صحت کی مفت خدمات بھی حاصل کی تھیں۔
فن لینڈ کے سابق طالبِ علم کا کہنا ہے کہ اِس ملک میں رہتے ہوئے تحفظ کا زبردست احساس ہی فن لینڈ کو خوشحال بناتا ہے۔
محمد الاسلام کے مطابق فن لینڈ کی خوشحالی کے پیچھے وسیع فلاحی پالیسیاں بھی ہے جو پیدائش سے لے کر قبر تک بہت سی بنیادی ضروریات کا احاطہ کرتی ہیں اور رہائشیوں کو تحفظ کا اعلیٰ احساس فراہم کرتی ہے۔
محمد الاسلام نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال میں عوام کو اپنی خوشی اور بہتر زندگی کے لیے مکمل طور پر خود ذمہ دار نہیں ہونا چاہیے، پالیسی ساز ریاست خوشحال معاشرے کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔‘