روس کے صدر ویلادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ روس تکنیکی طور پر جوہری جنگ کے لیے تیار ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے یوکرین میں اپنی فوج بھیجی تو اسے جنگ میں نمایاں اضافہ تصور کیا جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق 15 سے 17 مارچ کو ہونے والے انتخابات سے پہلے گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی کوئی ضرورت نہیں دیکھتا۔
مقامی میڈیا نے روسی صدر سے سوال کیا کہ کیا ملک واقعی ایٹمی جنگ کے لیے تیار تھا؟
اس سوال پر صدر ویلادیمیر پیوٹن نے کہا کہ فوجی اور تکنیکی لحاظ سے ہم تیار ہیں، امریکا سمجھتا ہے کہ اگر اس نے اپنے فوجیوں کو روسی سر زمین پر یا یوکرین میں تعینات کیا تو روس اس اقدام کو مداخلت سمجھے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں روسی اور امریکی تعلقات کے کافی ماہرین موجود ہیں، لہٰذا میں نہیں سمجھتا کہ یہ سب کچھ جوہری جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے لیکن ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
روسی صدر نے کہا کہ ریاست کے وجود کو خطرہ لاحق ہوا تو روس جوہری ہتھیاروں کے استعمال کیلئے تیار ہے، یوکرین پر بات کیلئے تیار ہیں لیکن صرف اس صورت میں جب بات حقیقت پر ہو۔
انہوں نے کہا کہ کسی پر بھروسہ نہیں، روس کو دستخط شدہ ضمانتوں کی ضرورت ہے، روس کسی کے الیکشن میں مداخلت نہیں کرتا، روسی علاقوں پر کیف کے حملوں کا مقصد روس کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنا ہے، روس کسی بھی منتخب امریکی رہنما کے ساتھ کام کرے گا۔