نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی کابینہ کیلئے متنازع ناموں کے اعلان کا سلسلہ جاری ہے۔
واشنگٹن میں تو ہلچل مچی ہی ہے، ٹرمپ کے حامی تک پریشان ہو گئے ہیں۔ تازہ ترین لائن اپ میں ٹرمپ نے ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس کیلئے تلسی گیبارڈ، وزیر خارجہ کیلئے مارکو روبیو اور سب سے بڑھ کر اٹارنی جنرل کیلئے زیر تفتیش میٹ گیٹز کو نامزد کیا ہے۔
ٹرمپ نے اٹارنی جنرل کیلئے فلوریڈا سے ری پبلکن رکن کانگریس میٹ گیٹز کا انتخاب کیا ہے۔
ایوان نمائندگان کی ایتھکس کمیٹی میٹ گیٹز کے خلاف جنسی بے ضابطگی، منشیات اور اختیارات کے غلط استعمال کی تحقیقات کر رہی۔ اٹارنی جنرل نامزد ہوتے ہی میٹ گیٹز نے بطور رکن کانگریس استعفیٰ دے دیا، یوں اُن کے خلاف تحقیقات ختم ہو گئی ہیں۔
ٹرمپ نے ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس کیلئے تلسی گیبارڈ کو نامزد کیا ہے، یہ کبھی ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی اُمیدوار تھیں لیکن اب اُن کا ماننا ہے کہ امریکا کی انٹیلی جنس کمیونٹی کو ٹرمپ کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کیا گیا۔
ٹرمپ نے امریکا کے نئے وزیر خارجہ کیلئے مارکو روبیو کو نامزد کیا ہے، وہ چین کے بارے میں سخت مؤقف رکھتے ہیں اور اسرائیل کے بہت بڑے حامی ہیں۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کیلئے ایلس اسٹفانک کا نام سامنے آیا ہے، یہ پہلے تو یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی حامی تھیں لیکن اب اپنے موقف سے پیچھے ہٹ گئی ہیں۔
ٹرمپ کی کابینہ کے لیے دیگر متنازع شخصیات میں ایلون مسک شامل ہیں، جنہیں حکومتی کارکردگی کے نام سے ایک نئی وزرات دی جائے گی۔
ایک اور دھچکا پہنچانے والا انتخاب وزیر دفاع کیلئے پیٹ ہیگسیتھ ہیں۔ یہ فاکس نیوز کے اینکر اور ٹرمپ کے بہت بڑے حامی ہیں، موصوف امریکی فوج میں بھی رہ چکے ہیں لیکن امریکی میڈیا کے مطابق دنیا کی طاقتور ترین فوج کی سربراہی کیلئے درکار تجربہ اُن کے پاس سے ہو کر نہیں گرزا۔
امریکی ریاست ساؤتھ ڈکوٹا کی گورنر کرسٹی نوئیم کو ٹرمپ داخلی سلامتی کی وزیر بنانا چاہتے ہیں، یہ بھی اس عہدے کیلئے بالکل ناتجربہ کار ہیں۔
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی سربراہی کیلئے ٹرمپ نے نیشنل انٹیلی جنس کے سابق ایکٹنگ ڈائریکٹر جان ریٹ کلیف کو چُنا ہے، جو ٹرمپ کے بہت بڑے حامی ہیں۔
سابق صدارتی امیدوار، ٹی وی ہوسٹ اور ریاست آرکنساس کے گورنر مائیک ہوکابی کو ٹرمپ نے اسرائیل میں نئے امریکی سفیر کیلئے نامزد کیا ہے۔ یہ وہ شخص ہے جو کہہ چکا ہے کہ فلسطینی نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں۔