ورلڈ بینک اور بلوم برگ کی رپورٹس میں پاکستان میں معاشی استحکام کے آثار نمایاں ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق شرح نمو میں اضافے اور معیشت نے ترقی دکھانا شروع کردی ہے اور آئندہ مالی سال میں شرح نمو میں دُگنا اضافہ اور بتدریج اضافہ ہوگا۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ پر بلوم برگ کی تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے مالی سال مہنگائی میں 11 فیصد کمی متوقع ہے، آئی ایم ایف کے نئے بیل آﺅٹ پروگرام سے معاشی شرح نمو میں مزید تیزی اور استحکام آئے گا۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 22 ماہ میں مہنگائی کی شرح پہلی بار سب سے کم 20.7 فیصد پر آگئی ہے، 2 سال بعد مہنگائی کی شرح میں کمی کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی سے شروع مالی سال میں پاکستان کو 24ارب ڈالر کی بیرونی مالی مدد درکار ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف نے 16ماہ کی حکومت میں ملک کو معاشی ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے مشکل فیصلے کیے تھے، شہباز شریف کی مخلوط حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام بحال کیا، اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے نتیجے میں معاشی استحکام کی راہ ہموار ہوئی۔