• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریر: ڈاکٹر صابر ابو مریم

سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان

ماہ رمضان المبار ک کا آخری جمعہ جسے جمعۃ الوداع کہتے ہیں دنیا بھر میں فلسطین کے نا م سے منسوب ہے۔ اس دن کو ”یوم القدس“ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ اس دن کو یوم القدس کا لقب ایران میں اسلامی انقلاب کے بانی اورروحانی پیشوا امام خمینی نے دیا تھا۔لہٰذا رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس قرار دیا گیااور پھر دیکھتے ہی دیکھتے فلسطین سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں اقوام عالم نے اس دن کو فلسطینیوں کے دن کے طورپر منانا شروع کر دیا۔آج بھی یوم القدس پوری دنیا بشمول فلسطین میں فلسطین کی آزادی اور بیت المقدس کی بازیابی کا دن منایا جاتا ہے۔امام خمینی کے اس اقدام سے واضح ہوتا ہے کہ امام خمینی کی جدوجہد صرف ایران تک محدود نہیں بلکہ وہ پوری دنیا کے مسلمانوں اور انسانوں کی ظالم طاقتوں کے مقابلہ میں کامیابی کے خواہاں تھے۔ فلسطین کاز کی حمایت اور فلسطینیوں کے لئے جدوجہد بھی امام خمینی کی زندگی کا بے مثال نمونہ ہے۔رواں ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو بھی یوم القدس منایا گیا۔ اس سال کا یوم القدس منفرد حیثیت کا حامل ہے۔ فلسطین کے علاقے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے۔33ہزار کے لگ بھگ فلسطینی صرف غزہ کی پٹی میں گذشتہ چھ ماہ میں شہید ہو چکے ہیں۔ غاصب اسرائیلی حکومت نے منظم انداز میں فلسطینیوں کو قتل ، بے گھر کیا اور اب ان کی امد ادکے راستے روک کر بھوک اور پیاس سے ان پر زندگی تنگ کر نے میں مصروف عمل ہے۔دنیا بھر میں غزہ کے مظلوموں کی حمایت میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر احتجاج، مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ عوام اپنی حکومتوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ غزہ میں نسل کشی بند کی جائے۔ خود امریکہ میں بھی امریکی عوام اپنی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ امریکی حکومت غزہ میں نسل کشی سے خود کو باہر نکال لے۔ پوری دنیا میں انسانی جذبہ بیدار ہے اور فلسطینیوں کی حمایت ہر انسان کی فہرست میں اول درجہ کی حیثیت رکھتی ہے۔دوسری جانب فلسطینی مسلمان اقوام کی طرف سوالیہ نظروں سے بھی دیکھ رہے ہیں کہ کب تک ہم اپنی روز مرہ کی نمازوں اور عبادات میں مشغول رہیں گے؟ کب تک ہم مساجد میں بیٹھ کر فقط دعائیں کرنے پر اکتفا کریں گے؟ افسوس کہ مسلمان اقوام کے پاس فلسطینیوں کے سوالوں کے جواب نہیں ہے۔فلسطینی عوام اپنے فیصلوں پر کاربند ہیں۔ انہوں نے طوفان اقصیٰ شروع کیا ،جسے اب طوفان آزادی کا نام دےدیاگیا ہے۔اس سال رمضان کے مہینہ میں آخری جمعہ کویوم القدس کو بھی فلسطینیوں نے طوفان آزادی کا عنوان دیا ۔ یعنی فلسطینیوں نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے کہ یہ فلسطین کی آزادی کی جنگ ہے۔یہ فلسطینی عوام کی عزت اور آبرو اور ناموس کی جنگ ہے۔یہ جنگ پورے عالم اسلام کے دفاع اور انسانیت کی بقاء کی جنگ ہے۔ یوم القدس کا دن فلسطینیوں کا دن ہے۔ مظلوموں کا دن ہے۔ ظالموں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کا دن ہے۔یہ دن ایسے حالات میں ہمارے درمیان واقع ہو رہاہے کہ جب ہمارے فلسطین کے بھائی اور بہنیں اور ہمارے بچے ایک ایک بوند پانی کو ترس رہے ہیں۔کھانے کو روٹی نہیں ہے۔پہننے کو لباس میسر نہیں ہے۔ جو بھی امداد آتی ہے اسے امریکہ اور اسرائیل کے حکم پر روک دیا جاتا ہے۔گذشتہ چند ہفتوں میں دو درجن بچے صرف اس لئے موت کی آغوش میں جا چکے ہیں کیونکہ ان کو پانی اور خوراک میسر نہ تھی۔یہ انتہائی درد ناک المیہ ہے۔ آج فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے کا مقصد یہ نہیں کہ ہم فلسطین کی مدد کر رہے ہیں بلکہ حقیقت میں ہم خود اپنی مدد کر رہے ہیں۔ آج یوم القدس ہمیں یہ موقع فراہم کر رہا ہے کہ ہم اپنی مدد کریں اپنے آپ کو ظالم اور شیطانی نظام سے نجات دلوائیں۔ اپنا حق ادا کریں۔ عبادات کے ساتھ ساتھ ایک ایسی فرض عبادت یعنی مظلوموں کی مدد کریں۔یوم القدس ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ آئیں مظلوم انسانیت کی بقاء اور تحفظ کے لئے متحد ہو کر نکلیں۔ یہ دن اتحاد اور یکجہتی کا عملی نمونہ ہے۔یہ دن اللہ کے خاص ایام میں سے ایک ہے۔یوم القدس کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے فلسطین کے عوام اور مسئلہ فلسطین کی حمایت اور مدد سے کسی قسم کا دریغ نہیں کرنا چاہئیے۔عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ یوم القدس کے دن فلسطینی مظلوم عوام کے حق کے لئے آواز بلند کریں۔ ظالم طاقتوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔آئیں ہم سب مل کریہ ثابت کر دیں کہ اہل پاکستان بیدار ہیں اور اہل پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے نظریات کے پاسدار ہیں کیونکہ ہمارے قائد کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے برصغیر میں سب سے پہلے یوم فلسطین یعنی یوم القدس منایا تھا۔انہوں نے سب سے پہلے فلسطین کے مظلوموں کے لئے فنڈ قائم کیا اور مالی مدد کی تھی۔آج ہمارا یہی فریضہ ہے کہ ہم یوم القدس کے دن اس بات کا عہد کریں کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی وضع کردہ پالیسی پر گامزن رہیں گے اور فلسطین کے مظلوموں کیلئے سیاسی، اخلاقی اور انسانی ہر قسم کی مدد کریں گے۔ یہی یوم القدس کا پیغام ہے۔

ملک بھر سے سے مزید