آپ نے شاید سن رکھا ہو کہ بلیوں کو اُن کے من پسند گھر سے چاہے جتنا بھی دور چھوڑ آؤ وہ ناقابلِ یقین طور واپس چلی آ جاتی ہیں، بلیاں نام یاد رکھنے میں ماہر اور آخری بار کہیں چھوڑے ہوئے اپنے کھانے کے مقام کو بھی کبھی نہیں بھولتیں۔
کیا بلیوں کی یادداشت ہوتی ہے؟
جی ہاں! بلیوں سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ اِن میں بھی یادداشت موجود ہوتی ہے جبکہ ان کی مضبوط یادداشت ہی اِنہیں دوسرے جانوروں سے مختلف بناتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے یہ واضح ہے کہ بلیوں میں یاد رکھنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے، مثال کے طور پر بلیاں اپنے مالک کی جانب سے رکھے گئے نام کو کبھی نہیں بھولتیں۔
بلیوں سے محبت کرنے والوں کے دلوں میں اکثر یہ خدشہ رہتا ہے کہ اُن کے زیادہ دنوں تک دور چلے جانے سے کہیں ان کی پالتو بلی اِنہیں بھول تو نہیں جائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیاں اپنے جذبات کا اظہار کتوں سے مختلف طریقے سے کرتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ آپ کو بھول جائیں گی یا کتوں سے کم محبت کرتی ہیں۔
لیکن اصل سوال یہ ہے کہ ان کی یادداشت دراصل کام کیسے کرتی ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیوں کی قلیل مدتی یادداشت تقریباً 16 گھنٹے ہوتی ہے، جو ان کے لیے روزمرہ کی روٹین کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے، وہ عملی چیزوں کو یاد رکھتی ہیں جیسے کہ ان کا کھانا کہاں ہے یا گھر میں چھپنے کے محفوظ مقامات کون کون سے ہیں، بلیاں یہ بھی یاد رکھ سکتی ہیں کہ خطرے سے بچنے کے لیے کن چیزوں سے بچنا ہے اور کدھر سے راہِ فرار لینا ہے۔
جب بات طویل المدتی یادداشت کی ہو تو مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ایک بلی زندگی کے کچھ واقعات کو تین سال تک اپنے دماغ میں برقرار رکھ سکتی ہے، بشرطیکہ وہ واقعات ان کے لیے اہم ہوں۔
انسانوں کی طرح، ایک بلی کی یادداشت بھی عمر کے ساتھ ساتھ، عام طور پر 12 سال کی عمر کے ساتھ کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
کیا بلیاں اپنے مالکوں کو یاد رکھتی ہیں؟
بالکل، بلیوں کو ان کے مالکان یاد رہتے ہیں۔
چونکہ بلیوں کا مالک ان کی بقا کے لیے بنیادی ضروریات جیسے کہ خوراک اور پناہ گاہ فراہم کرتا ہے، اس لیے بلیاں عام طور پر اپنے انسانی ساتھیوں کو زندگی بھر کے لیے یاد رکھتی ہیں۔
بلیوں کی سونگھنے کی حس بہت مضبوط ہوتی ہے جو اِنہیں اپنے علاقے میں واپس لے جانے اور نشان زد کرنے میں مدد کرتی ہے، خوشبو ذہن نشین کرنے کی صلاحیت کی بدولت ہی بلیوں کو ’گھر واپسی کا راستہ‘ اور ’کہاں ان کی ضروری چیزیں مثلاً ان کا بستر، کوڑے کا ڈبہ، کھلونے وغیرہ رکھیں ہیں‘سب یاد رہتا ہے۔
لہٰذا، جب اگلی بار آپ طویل سفر کے بعد گھر واپس آئیں اور آپ کو یہ فکر ستائے کہ آپ کی بلی کہیں آپ کو بھول تو نہیں گئی تو اس کا جواب ہے کہ خود کو پرسکون رکھیں، ایسا ہرگز نہیں ہے۔