• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موت اور تباہی کے درمیان فلسطینی عید کیسے منا رہے ہیں: تصویری جھلکیاں

فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا 

اس سال غزہ کی پٹی پر مسلسل اسرائیلی حملوں کا منحوس سایہ فلسطینیوں پر چھایا ہوا ہے جبکہ وہ پھر بھی رمضان کے روزے رکھنے کے بعد عید الفطر کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے فوری جنگ بندی کے مطالبے اور اسرائیل کو انسانی بنیادوں پر ریلیف دینے اور نسل کشی کو روکنے کے بین الاقوامی عدالت انصاف کے حکم کے باوجود غزہ کی پٹی میں خونریزی نے عید کے جشن کو مدھم کر دیا ہے۔

غزہ پر اسرائیل کی جانب سے مسلط کی گئی جنگ میں تقریباً 33,360 افراد ہلاک اور 75,993 زخمی ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے غزہ پر چاند رات کو بھی حملے و بمباری کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجے میں 14 فلسطینی شہید ہو گئے۔

غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق شہید ہونے والوں میں بیشتر بچے تھے۔

دوسری جانب فلسطینی حکام کے مطابق اس جنگ نے مذہبی تہوار عید کے جذبے کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

غیر ملکی میڈیا ’الجزیرہ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق غزہ میں موت کے رقص اور تباہی کے باوجود چھ ماہ سے جاری جنگ کے نتیجے میں بے گھر اور اپنے پیاروں سے محروم ہونے والے فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد عید الفطر کی خریداری کے لیے نکلی ہے۔

جنگی ماحول کے باوجود ہزاروں فلسطینی غزہ کے بعض حصوں میں عید کی خوشیوں کا منانے کے لیے بازاروں میں جمع ہیں اور خریدو و فرخت کر رہے ہیں۔

فلسطین میں عید کے پہلے دن کی چند تصاویر ملاحظہ فرمائیں:

غزہ پر اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے کے درمیان، شمالی غزہ کی پٹی میں رمضان کے مقدس روزے کے مہینے کے اختتام کے موقع پر فلسطینی عید الفطر منا رہے ہیں۔

تصویر بشکریہ محمود عیسیٰ/ رائٹرز
تصویر بشکریہ محمود عیسیٰ/ رائٹرز
پناہ گاہوں میں مقیم فلسطینی عید الفطر کی تیاری کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
پناہ گاہوں میں مقیم فلسطینی عید الفطر کی تیاری کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
فلسطینی عید الفطر کے موقع پر جنوبی غزہ کی پٹی کے رفح میں اسرائیلی حملے میں تباہ کی گئی عمارت کے سامنے سامان فروخت کر رہے ہیں۔ [محمد عابد/اے ایف پی]
فلسطینی عید الفطر کے موقع پر جنوبی غزہ کی پٹی کے رفح میں اسرائیلی حملے میں تباہ کی گئی عمارت کے سامنے سامان فروخت کر رہے ہیں۔ [محمد عابد/اے ایف پی]
نوجوان فلسطینی دکاندار کھلے بازار میں مٹھائیاں فروخت کر رہے ہیں، یہاں لاکھوں بے گھر فلسطینی خیموں کے کیمپوں میں رہتے ہیں۔
نوجوان فلسطینی دکاندار کھلے بازار میں مٹھائیاں فروخت کر رہے ہیں، یہاں لاکھوں بے گھر فلسطینی خیموں کے کیمپوں میں رہتے ہیں۔
فلسطینی رفح کے ایک کھلے بازار میں خرید و فروخت کر رہے ہیں۔ [محمد عابد/اے ایف پی]
فلسطینی رفح کے ایک کھلے بازار میں خرید و فروخت کر رہے ہیں۔ [محمد عابد/اے ایف پی]
رفح کے ایک بازار میں ایک فلسطینی شخص مٹھائی کی ٹرے دکھا رہا ہے۔ [محمد عابد/اے ایف پی]
رفح کے ایک بازار میں ایک فلسطینی شخص مٹھائی کی ٹرے دکھا رہا ہے۔ [محمد عابد/اے ایف پی]
ایک فلسطینی دکاندار جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے ایک کھلے بازار میں فالفیل تیار کر رہا ہے۔ [محمد عابد/اے ایف پی]
ایک فلسطینی دکاندار جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے ایک کھلے بازار میں فالفیل تیار کر رہا ہے۔ [محمد عابد/اے ایف پی]
فلسطینی خواتین غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں روایتی کوکیز تیار کرنے کے لیے ایک خیراتی پروگرام میں بطور رضاکار کام کر رہی ہیں۔ [محمد عابد/اے ایف پی]
فلسطینی خواتین غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں روایتی کوکیز تیار کرنے کے لیے ایک خیراتی پروگرام میں بطور رضاکار کام کر رہی ہیں۔ [محمد عابد/اے ایف پی]
وسطی غزہ کی پٹی دیر البلاح میں عید الفطر کے موقع پر ایک شخص خیمے کے اندر فلسطینی خواتین کی جانب سے بنائی ہوئی کوکیز کا پیالہ اٹھائے ہوئے ہے۔ [تصویر بذریعہ اے ایف پی]
وسطی غزہ کی پٹی دیر البلاح میں عید الفطر کے موقع پر ایک شخص خیمے کے اندر فلسطینی خواتین کی جانب سے بنائی ہوئی کوکیز کا پیالہ اٹھائے ہوئے ہے۔ [تصویر بذریعہ اے ایف پی]


بین الاقوامی خبریں سے مزید