• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہائیکورٹ: مسلم طالبہ اسکول میں نماز کی اجازت نہ ملنے کیخلاف مقدمہ ہار گئی

لندن (سعید نیازی) مسلم طالبہ اسکول میں نماز کی اجازت نہ ملنے کا مقدمہ لندن ہائیکورٹ میں ہار گئی ۔فیصلے پر طالبہ نے اظہار مایوسی کیا جب کہ اسکول ہیڈٹیچرنے کہاہے کہ فیصلہ اسکول کی فتح ہے،سیکرٹری تعلیم نے کہاکہ فیصلے سے ہیڈٹیچرز کو اعتماد ملے گا۔ طالبہ نے میکائیلہ اسکول میں نماز کی اجازت نہ دیئے جانے پر اسکول پالیسی کو امتیازی قرار دیتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ برینٹ کے علاقے میں واقع سیکنڈری اسکول کی انتظامیہ نےاس سے قبل ہائی کورٹ میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ نماز کی اجازت دینے سے طلبہ کے درمیان مل جل کر رہنے کا عمل متاثر ہوگا۔ اسکول کی ہیڈ ٹیچر کیتھرین بربل سنگھ نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ اسکول کی فتح ہے۔ اسکول میں زیرتعلیم 700طلبہ میں سے نصف طلبہ مسلمان ہیں۔ کورٹ کو بتایا گیا تھا کہ مارچ 2023میں تقریباً 30طلبہ اسکول کے احاطے میں نماز ادا کر رہے تھے، جس کے بعد اسکول میں طلبہ میں تقسیم پیدا ہونے کے خدشہ کے پیش نظر نماز کی ادائیگی کو روک دیا گیا تھا۔ ہیڈ ٹیچر بربل سنگھ نےسوشل میڈیا پر کہا کہ اسکول کو طلبہ کی بہتری کے لئے فیصلے کرنے کی آزادی ہونی چاہئے۔ اسکول کو اس بات پر مجبور نہیں ہونا چاہئے کہ ایک طالب علم اور اس کی والدہ کو اسکول کی کوئی بات پسند نہیں تو اس کو تبدیل کردیا جائے۔ اگر والدین اس اسکول کو پسند نہیں کرتے تو وہ بچوں کو یہاں نہ بھیجیں ۔ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے والی طالبہ نے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ ایجوکیشن سیکرٹری گلین کیگسن نے کہا ہےکہ وہ اس پر ہمیشہ یقین رکھتی ہیں کہ ہیڈ ٹیچر اسکول سے متعلق مناسب فیصلے کرسکتا ہے اور اس فیصلے سے تمام ہیڈ ٹیچرز کو اعتماد رہےگا کہ وہ اپنے اسکول سے متعلق مناسب فیصلے کریں۔

یورپ سے سے مزید