• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس: علی امین گنڈاپور، شبلی فراز کی ضمانتوں میں توسیع

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور شبلی فراز کی ضمانتوں میں 27 اپریل تک توسیع کر دی۔

جج طاہر عباس سِپرا نے علی امین گنڈاپور اور شبلی فراز کی درخواست ضمانتوں پر سماعت کی۔

علی امین گنڈاپور اور شبلی فراز اپنے وکلاء کے ساتھ جبکہ پراسیکیوٹر راجا نوید اور تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔

جج طاہر عباس سِپرا نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ شبلی فراز تفتیش کے لیے درکار ہیں؟ 

تفتیشی افسر نے کہا کہ اب شبلی فراز سے تفتیش کی ضرورت نہیں۔ 

جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ چالان جمع ہونے سے پہلے ایک ملزم کی درخواست بریت دائر ہوئی، بریت بھی ہو گئی، ایک ملزم کے لیے تفتیشی افسر کہہ رہا ہے شواہد نہیں، دیگر کا کیا ہو گا؟

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ 28 اپریل کو درخواست ضمانت پر دلائل سن لیں۔ 

جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ آپ کی حد تک تو چالان ہی نہیں آیا، آپ کی ضمانت کنفرم ہی نہیں ہوئی، ضمانت قبل از گرفتاری کو چالان کے ساتھ نہ جوڑیں، ضمانت پر دلائل دیں، میں چاہ رہا تھا آج ضمانتوں کا معاملہ حل ہو جاتا، باقی نہیں آئے تو کیا ہو سکتا ہے، عامر مغل کی جانب سے آج دلائل دینے ہیں یا نہیں؟

عامر مغل نے کہا کہ جو مقدمہ مجھ پر علیحدہ سے درج ہے اس میں دلائل دیں گے۔ 

اے ٹی سی جج طاہر عباس سِپرا نے سوال کیا کہ شبلی فراز کی جانب سے کون ہے؟ 

وکیل صفائی نے کہا کہ شبلی فراز پر راولپنڈی کی عدالتوں میں 12 مقدمات پر سماعتیں ہیں، کچھ دیر میں آجائیں گے۔

جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ اگر  12 ضمانتیں منظور ہوں لیکن ایک خارج تو کام تو پھر ہو گیا۔

قومی خبریں سے مزید