کراچی میں کے الیکٹر ک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کا معاملہ قومی اسمبلی میں زیر بحث آگیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما اسد نیازی نے کہا کہ عوام پر بجلی مہنگی کردی گئی ہے، بتایا جائے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) بجلی قیمتوں کا تعین کیسے کرتی ہے؟
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں اسد نیازی نے مزید کہا کہ اگر ایک آدمی بجلی کا بل بھرتا ہے تو اس کا کیا قصور ہے کہ اسے 14 گھنٹے کی سزا دی جاتی ہے؟
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کےالیکٹرک کی جانب سے لیاری اور اعظم بستی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ اعظم بستی میں بجلی کے 12 ہزار 200 صارفین ہیں، وہاں 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ لیاری میں کل 82 فیڈرز ہیں، جن میں سے 31 لوڈشیڈنگ فری ہیں جبکہ 3 فیڈرز پر 6 گھنٹے، 32 پر 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کے بعض علاقوں میں 100 فیصد بلوں کی ادائیگیاں ہو رہی ہیں۔
اویس لغاری نے یہ بھی کہا کہ ہم لائن لاسز کے خاتمے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، اس بارے میں صوبائی وزرائے اعلیٰ سے بات ہو رہی ہے۔
پی پی رہنما نبیل گبول نے تقریر میں کہا کہ کے الیکٹر اوور بلنگ کرتا ہے، اجلاس میں جو بریفنگ دی گئی وہ بالکل غلط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیاری میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہے، وفاقی وزیر کراچی آئیں اور حالات کو دیکھیں۔
اس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ اگلے ہفتے کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ میٹنگ ہے، اس دوران کے الیکٹر ک حکام سے سامنے بیٹھ کر بات کریں گے۔