ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہو گیا جس کے دوران 2 کروڑ 40 لاکھ سے زائد بچوں کو انسدادِ پولیو قطرے پلائے جائیں گے۔
کوآرڈینیٹر نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ملک مختار احمد نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں۔
کوآرڈینیٹر نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ کا کہنا ہے کہ ہائی رسک اضلاع میں باقاعدگی سے پولیو مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے، انسدادِ پولیو مہم میں 4 لاکھ سے زائد پولیو ورکرز حصہ لیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک کے 91 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں خصوصی انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح کر دیا۔
وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں خصوصی انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح کر دیا۔
ترجمان کے مطابق وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گلشنِ اکاخیل، گڈاپ میں نئی تعمیر شدہ ڈسپنسری میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔
اس موقع پر صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ و دیگر بھی وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ انسدادِ پولیو کی خصوصی مہم سندھ کے 24 اضلاع میں شروع کی گئی ہے، آج سے 3 مئی تک جاری مہم میں 80 لاکھ بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف ہے۔
انہوں نے ہیلتھ ورکرز کی سیکیورٹی اور دیگر سہولتیں دینے کے لیے انتظامیہ اور پولیس کو ہدایات جاری کیں۔
وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو اور سیکریٹری صحت رحیم بلوچ نے اس موقع پر انسدادِ پولیو مہم سے متعلق وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بریفنگ بھی دی۔
وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نے انسدادِ پولیو مہم کے افتتاح کے موقع پر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر تحائف بھی دیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ خصوصی انسدادِ پولیو مہم میں حکومتِ سندھ نے 62 ہزار فرنٹ لائن ورکرز کو تعینات کیا ہے، انسدادِ پولیو ویکسین گھروں، اسکولوں، اسپتالوں اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر فراہم کی جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا عزم ہے کہ بچوں کی حفاظت یقینی بنائیں، خصوصی انسدادِ پولیو مہم کے لیے 4000 سے زیادہ سیکیورٹی اہلکار ہمارے ساتھ ہیں، افسوس کی بات ہے کہ سندھ کے 11 مختلف مقامات سے ماحولیاتی نمونوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ ماحولیاتی نمونوں کے مثبت آنے سے وائرس کی بڑھتی گردش پر خدشات پیدا ہوئے ہیں، ہمارے فعال اقدامات وائرس کا پھیلاؤ مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے تیار ہیں، والدین اور خاندان کا ہر فرد بچوں کو اس معذوری سے بچانے کے لیے مہم میں حصہ لے۔
پولیو کی مہم کا آغاز شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے 1994ء میں کیا تھا، جولائی 2020ء سے اکتوبر 2023ء تک پولیو وائرس کا کوئی کیس سندھ میں رپورٹ نہیں ہوا تھا،بدقسمتی سے اکتوبر میں گجرو یونین کونسل میں 2 کیسز سامنے آئے، جو بھی مدد لیڈی ہیلتھ کیئر ورکرز کو چاہیے وہ انتظامیہ دینے کو تیار ہے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کر دیا۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایس ایم بی فاطمہ جناح اسکول کراچی میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔
ڈی سی ساؤتھ الطاف ساریو بھی میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ تھے۔
اس موقع پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں 18 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے انسدادِ پولیو مہم کاآغاز 1994ء میں کیا تھا۔
انہوں نے اپیل کی کہ والدین سے اس سلسلے میں تعاون کرنے کی ضرورت ہے، پولیو فری معاشرہ قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
بلوچستان کے 30 اضلاع میں انسدادِ پولیو کی خصوصی مہم کا آج سے آغاز ہو گیا، یہ 7 روزہ انسدادِ پولیو مہم 5 مئی تک جاری رہے گی، جس کے دوران 23 لاکھ 95 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ای او سی برائے انسدادِ پولیو کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں انسدادِ پولیو مہم کے لیے 10 ہزار سے زائد ٹیمیں بنائی گئی ہیں، مہم پولیو کے کیسز اور ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی موجودگی پر شروع کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انسدادِ پولیو مہم کے لیے سیکیورٹی سمیت دیگر ضروری انتظامات کیے گئے ہیں، بلوچستان میں 3 سال بعد رواں سال پولیو کے 2 کیسز چمن اور ڈیرہ بگٹی سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
خیبر پختون خوا کے 13 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہو گیا۔
صوبائی محکمۂ صحت کے مطابق صوبے بھر میں جاری مہم میں 28 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
مہم کے دوران افغان مہاجر کیمپوں میں 78 ہزار بچوں کو بھی قطرے پلائے جائیں گے۔
انسدادِ پولیو مہم کے لیے 21 ہزار پولیو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن کی سیکیورٹی کے لیے 32 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
محکمۂ صحت خیبر پختون خوا کے مطابق خیبر پختون خوا میں رواں سال پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔
خیبر پختون خوا کے ضلع لکی مروت میں ڈی سی لکی مروت رحمت علی وزیر نے 5 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا افتتاح کر دیا۔
لکی مروت میں پولیو مہم آج سے 3 مئی تک جاری رہے گی جس کے دوران 40 یونین کونسلز میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ڈی سی لکی مروت رحمت علی وزیر نے بتایا ہے کہ پولیو ٹیموں کی سیکیورٹی کے لیے 400 پولیس اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔
ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان منظور آفریدی کے مطابق ضلع بھر میں 5 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے جس کے دوران 1 لاکھ 45 ہزار 900 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شمالی وزیرستان میں انسداد ِ پولیو مہم کے لیے 629 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جبکہ سیکیورٹی کے لیے 1400 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔