• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرنیٹ سرفنگ سے بڑھاپے میں ڈیمنشیا کے خطرات نصف رہ جاتے ہیں، تحقیق

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

ایک  نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ افراد جنھوں نے اپنی درمیانی عمر میں انٹرنیٹ پر سرفنگ کی ان میں بعد کی زندگی میں ڈیمنشیا (بھولنے کی بیماری) لاحق ہونے کے خطرات نصف سے بھی کم ہوجاتے ہیں۔ 

تحقیق کے مطابق یہ حفاظتی اثرات کمپیوٹر کے مقابلے میں اسمارٹ فون پر سرفنگ کرنے والوں پر زیادہ مرتب ہوتے ہیں۔ 

سائنس دان سمجھتے ہیں کہ آن لائن موجود بڑے پیمانے پر انفارمیشن کی پراسسینگ کے لوگوں کے دماغ پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، جبکہ سوشل میڈیا تنہائی سے نبرد آزما ہونے میں معاون ہوسکتا ہے، جو کہ ڈیمنشیا کے لاحق ہونے میں ایک بڑا سبب مان لیا گیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ برطانیہ میں لگ بھگ 9 لاکھ افراد الزائمر اور ڈیمنشیا کے دیگر اقسام  سے متاثر ہیں اور یہ تعداد  2040 تک پندرہ لاکھ تک بڑھنے کی توقع ہے اسکی وجہ معمر افراد کی آبادی میں اضافہ ہے۔

بیماری سے محفوظ رہنے کے لیے ڈاکٹرز پابندی سے ورزش، صحت بخش خوراک اور ترک شراب نوشی تجویز کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ متحرک سماجی زندگی اور ذہنی کام یا مصروفیات جس میں پہیلیاں بوجھنا اور کراس ورڈ کھیلنے کی حوصلہ افزائی بہترین ہے۔ 

چین کے شہر ہانگژو کی ژی جیانگ یونیورسٹی کے اسکول آف میڈیسن میں محققین نے  12,000 ڈیمنشیا فری افراد جو 2011 میں  45 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تھے ان پر یہ تحقیق کی جس کے بعد انٹر نیٹ سرفنگ کو اس حوالے سے مفید قرار دیا۔

صحت سے مزید