• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لگ رہا ہے عدلیہ میں مداخلت روکنے کیلئے فریم ورک طے ہوگا، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال عدلیہ میں مداخلت سے متعلق ججوں کی تجاویز پر آپ کی رائے کیا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ لگ رہا ہے عدلیہ میں مداخلت روکنے کیلئے فریم ورک طے ہوگا، اگر ایجنسیوں کو کسی کیس میں کچھ کہنا ہے تو انہیں یا حکومت کو باقاعدہ پارٹی بننا چاہئے، پروگرام میں تجزیہ کار عمر چیمہ ، ریما عمر ،ارشاد بھٹی اور سلیم صافی نے اظہار خیال کیا۔ 

عمر چیمہ نے کہا کہ مداخلت سے متعلق زیادہ تر ججوں کا اشارہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی طرف تھا، ہماری ایجنسیوں کا طریقہ کار بھی ٹھیک نہیں ہے، وہ اپنی چیزیں دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس کی وجہ سے غیرضروری طور پر مخالفت مول لیتے ہیں، ایجنسیوں کا کبھی عدالت سے رابطہ کرنا ضروری ہوجاتا ہے تو انہیں ججوں سے براہ راست رابطہ کرنے کے بجائے رجسٹرار یا چیف جسٹس کے آفس جاسکتے ہیں.

 سپریم کورٹ بھی حکومتی کاموں میں مداخلت کررہی ہوتی ہے جونہیں کرنی چاہئے،ریما عمر کا کہنا تھا کہ ججوں کے خط پر سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس پر فیصلہ کچھ بھی آئے لیکن اس پر بات ہونا خوش آئند ہے، ایسے حساس معاملات جن پر پہلے دروازو ں کے پیچھے بات ہوتی تھی آج پوری قوم کے سامنے ان پر بات ہورہی ہے۔

ملک بھر سے سے مزید