• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو اسمبلی کے سامنے دھرنا دینگے، انجمن تاجران

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے کہا ہے کہ تاجروں کو تنگ و آئے روز چھاپوں ، سولر پلیٹس کے کاروبار سے وابستہ لوگوں کی گاڑیوں کو پکڑنے کا سلسلہ بند کیا اورمسجد روڈ کے تاجروں کو سگریٹ و دیگر سامان واپس کیا جائے ، اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے ۔یہ بات انہوں نے بدھ کو پریس کانفرنس میں کہی ، اس موقع پر حضرت علی اچکزئی ، حاجی یٰسین مینگل ، حاجی سعد اللہ اچکزئی ، حاجی ہاشم کاکڑ، حاجی ظفر کاکڑ ، سید عبدالخالق آغا ، نقیب کاکڑ ، محمد جان درویش سمیت دیگر موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو روزگار دینے کی بجائے اس سے روزگار کے مواقع چھین رہی ہے، گزشتہ 7 ماہ سے چمن بارڈر مکمل طور پر بند ہے جس سے چمن کے ہزاروں خاندان نان شبینہ کو محتاج ہوگئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ سولر پلیٹس لانے والی گاڑیوں کو کسٹم کی مختلف چیک پوسٹوں پر روک کر ان سے مبینہ طور پر بھتہ وصول کیا جاتا ہے ،گزشتہ روز ایف بی آر کی جانب سے ایگل فورس کی موجودگی میں مسجد روڈ کی دکانوں پر چھاپہ مارکر قانونی طور پر پاکستانی سگریٹ کے کاٹن قبضہ میں لیئے گئے جو غیرقانونی عمل ہے ، ایگل فورس تاجروں کو تنگ کرنے میں مصروف ہے جس کی کئی بار حکام بالا کو شکایات کرچکے مگر کوئی شنوائی نہیں ہورہی ،ڈی آئی جی کوئٹہ کے پاس گئے اور انہیں تمام معاملات سے آگاہ کیا۔ڈی آئی کی یقین دہانی کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہوا ۔دوسری جانب سورج گنج بازار ، پولیس پلازہ میں تاجروں کے سمر سیبل ، جرنیٹر ، سولر پلیٹوں کی دکانیں ہیں یہاں پر بلوچستان کے زمیندار آکر خریداری کرتے ہیں جب وہ خریداری کرکے سامان گاڑی میں لوڈ کرکے اپنے علاقوں کی طرف لے جاتے ہیں تو شہر کے اندر پولیس اور ایگل فورس ان سے پیسے طلب کرتی ہے اور جیسے ہی شہر سے باہر نکلتے ہیں تو لک پاس ، بلیلی اور کچلاک پر سامان پکڑا جاتا ہے اور جب زمیندار دکاندار کے بل دکھاتے ہیں تو ان کی کوئی بات سنی نہیں جاتی ۔
کوئٹہ سے مزید