کوئٹہ(پ ر)بی این پی عوامی ضلع کوئٹہ کے آرگنائزر لالہ حسن ریکی، ضلعی ترجمان سردار حمید ریکی، ضلع کوئٹہ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے رہنما الیاس مینگل، مرکزی کونسل کے ارکان نقیب ریکی، رمضان ریکی، اعظم مینگل، زوہیب ساتکزئی، احسان رند، حبیب بلوچ، حلیم بلوچ و دیگر نے بیان میں کہا ہے کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے لیکن میڈیا پر پابندی لگانا عوام کی آواز دبانے کے مترادف ہے، گزشتہ دونوں پریس کلب کوئٹہ کو تالا لگانا ایسے ہے جیسے پارلیمنٹ کو تالا لگانا۔ بی این پی عوامی اس طرح کے اقدامات کو عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے میڈیا پر قدغن لگانے کا بل میڈیا اور عوام کے خلاف گہری سازش ہے ۔ بلوچستان، پنجاب اور وفاق میں دو پارٹیاں شراکت اقتدار ہیں مگر افسوس وہ دونوں اپنے بیانیے کے خلاف اقدامات کررہی ہیں، اگر دونوں جماعتیں صوبوں کو حقوق دیتیں اور عوامی مسائل حل کرتیں تو شاید ان کو میڈیا اور عوام کی آواز دبانے کی ضرورت پیش نہ آتی۔