• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائیکورٹ: وکلاء کی گاڑیوں پر پابندی، فریقین آپس میں الجھ پڑے، 2 افراد زیرِ حراست

لاہور ہائی کورٹ میں آج بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے—ایکس ویڈیو گریب
لاہور ہائی کورٹ میں آج بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے—ایکس ویڈیو گریب

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس انوار الحق کی عدالت کے باہر فریقین آپس میں الجھ پڑے۔

پولیس نے 2 افراد کو حراست میں لے کر سیکیورٹی روم منتقل کر دیا۔

پولیس کے مطابق اقدامِ قتل کے کیس کے سلسلے میں پیشی پر آئے فریقین میں جھگڑا ہوا ہے۔

وکلاء کی گاڑیوں پر پابندی

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے سیکیورٹی آفیسر نے وکلاء کی گاڑیوں کے عدالت میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔

سیکیورٹی آفیسر کا کہنا ہے کہ کسی وکیل کی گاڑی لاہور ہائی کورٹ کے اندر پارک نہیں ہو گی۔

واٹر کینن بھی پہنچا دی گئی

پولیس نے ہائی کورٹ کے باہر جی پی او چوک میں واٹر کینن بھی پہنچا دی ہے۔

گزشتہ روز پولیس و وکلاء میں جھڑپیں، آج ہڑتال کا اعلان

واضح رہے کہ گزشتہ روز احتجاج کرنے والے وکلاء نے لاہور میں اعلیٰ عدلیہ سمیت مختلف عدالتوں اور ملحقہ علاقوں کو میدانِ جنگ میں تبدیل کر دیا تھا۔

احتجاج کرنے والے وکلاء نے پولیس پر پتھراؤ کیا تھا جبکہ پولیس کی جانب سے ان پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس شیلنگ کی گئی، واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا۔

جھڑپوں میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے جبکہ متعدد وکلاء کو گرفتار کیا گیا تھا۔

وکلاء کی جانب سے گزشتہ روز آج 9 مئی کے موقع پر پاکستان بھر میں پورا دن ہڑتال کی کال دی گئی تھی۔

قومی خبریں سے مزید