• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج ہم چین کے سرکاری 10 روزہ دورے کی بات کرتے ہیں، 16گھنٹے کا سفر کر کے بیجنگ پہنچے، پھر وفد کے ہمراہ بیجنگ سے ارمچی تک2782 کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا، چینی میزبانوں نے جس طرح مہمان نوازی کی وہ قابل ستائش ہے، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے نمائندے نے سی پیک کے منصوبوں کے دوبارہ آغاز پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی حکومت کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا، چائنہ کلچر سنٹر کے دورے کے بعد کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے راقم نے کہا کہ پاک چائنہ باہمی تجارت، سولر انڈسٹری میں سرمایہ کاری اور پاکستانی یوتھ کیلئے شعبہ تعلیم اور روزگار کے مواقع وسیع کرنیکی ضرورت ہے، سنکیانگ میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ سے متعلق نمائش کا دورہ کیا، ڈپٹی میئر نانجنگ نے پاکستان خصوصی طور پر پنجاب کے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان آنے کا بڑا خواشمند ہوں، میں پنجاب کی ترقی دیکھنا چاہتا ہوں، پاکستان میں رہنے والے چینی شہری پاکستان کو اپنا ملک سمجھتے ہیں۔

حکام سے گفتگو کرتے ہوئے میرا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے گیم چینجر منصوبے سی پیک کو حقیقی عملی جامہ پہنایا اور لیگی قیادت کی کوششوں سے سی پیک پر کام تیزی سے جاری ہے، سی پیک ہماری اولین ترجیح ہے، کچھ ملک دشمن عناصر چینی باشندوں کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں لیکن وہ عناصر کبھی اپنی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوں گے، یہ عناصرپاکستان کی ترقی کے دشمن ہیں، پاکستان چینی باشندوں کو مکمل سکیورٹی فراہم کر رہا ہے، سی پیک سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے، پاکستان چین کے مختلف شعبوں میں تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

چینی میزبانوں کا کہنا تھا کہ امریکہ اور مغربی طاقتیں جس جانب کھڑ ی ہیں وہاں دنیا کو بڑے مسائل اور چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہےجبکہ چین ہمیشہ تاریخ کے دائیں جانب کھڑا رہا، اس لئے وہ عالمی تنازعات سے بھی محفوظ رہا، چین مساوی اور منظم جامع اقتصادی عالمگیر پالیسیوں کا حامی رہا ہے، فزیکل ٹریڈ ایکسپو یعنی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو، کینٹن میلے، چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو، اور چائنا انٹرنیشنل سپلائی چین ایکسپو کی بات ہو یا گلوبل ڈیجیٹل ٹریڈ ایکسپو کا ذکر، چین عالمی تجارت میں اپنے جثے کے مطابق تجارتی حصہ لینے کیلئے متحرک ہے، تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون نے چین کی عالمی ترقی پر مہر ثبت کر دی ہےجو گزشتہ دہائی کی نسبت اونچے مقام پر رہے گی، چین کی تازہ ترین تین اشیاء نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیاں، فوٹو وولٹائیک (پی وی) پینلز اور لیتھیم بیٹری پراڈکٹس ہیں جن کی پیداوار اور برآمدات میں چین برتری لینے کی دوڑ میں شامل ہے جبکہ چین کی نئی نسل انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بھی بھرپور دلچسپی لے رہی ہے، سرکاری سطح پر چین بائیو ٹیکنالوجی، اعلیٰ درجے کے آلات اور سبز ماحولیاتی تحفظ کی ٹیکنالوجی میں بھی تیزی سے ترقی کر رہا ہے، اس طرح کا اعتماد اور طاقت پیچیدہ اور ہنگامہ خیز بیرونی ماحول کے درمیان چین کی نئی کامیابیوں سے پیدا ہوئی ہے،10 روزہ دورے کے دوران ہمارے وفد نے چین کی جدید ترین دوست ماحول الیکٹرک کاریں بنانے والی کمپنی شیاؤمی کا دورہ کیا، آئیے شیائو می گیگا فیکٹری کی شاندار کہانی سنیں جو اپنی پیداواری صلاحیت سے دنیا کو حیران کر رہی ہے، یہ فیکٹری 1منٹ 16سیکنڈ یعنی 76سیکنڈ میں ایک کار تیار کر دیتی ہے، اس فیکٹری میں 20 انسان ملازمین اور 7 سو روبوٹس کام کرتے ہیں، گزشتہ ماہ ریلیز کے چند گھنٹوں بعد ہی یہ کار آئو ٹ آف اسٹاک ہو گئی، چین کی ہر شعبے میں ترقی چند سال میں ہونیوالا کرشمہ نہیں، یہ مربوط پالیسیوں کے تسلسل کا نتیجہ ہے جن کو پورا کرنے کیلئے لاکھوں چینی عوام ایک پارٹی کے جھنڈے تلے متحد ہو کر فولاد کی دیوار بن کر ساتھ کھڑے ہیں، چینی لوگ خواب دیکھتے ہیں تو انھیں پورا کرنے کیلئے مسلسل ٹھوس کوششیں کرنے کیلئے تیار رہتے ہیں، یہی عزم چینی معاشرے کی جاری ترقی کا بنیادی محرک ہے، جبکہ ہم پاکستانی ہر سال ایک نئے تنازعے میں پھنسا دیئےجاتے ہیں، جس نااہل نے قومی معیشت وسلامتی کو دھچکا دے کر ملک کو دیوالیہ کیا وہ ریاست کوکھلی دھمکیاں دے رہا ہےکہ یہ سارا کچھ تو تمہارا ہی کیا دھرا ہے، سانحہ 9مئی جلائو گھیرائو گزرے376 دن ہو گئے لیکن اسکے مرکزی کردار سمیت تمام قید اور آزاد کردار مل کر ریاست کو مسلسل تڑیاں لگا رہے ہیں، سب سے مضحکہ بات تو ایک سینئر یوتھئے نے کی کہ ہم نے تو کبھی اپنے باپ سے معافی نہیں مانگی تم سے کیوں مانگیں؟ اس سے مضحکہ بات یہ ہے کہ اس سے اپنے ہی بیان کا دفاع بھی نہیں ہو پا رہا ہے۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین