قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ کشمیرکا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے،حکومت جس طرح سے مودی کے ساتھ تعلقات بڑھارہی ہے وہ سب کے سامنے ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید نے کہا ہے کہ حکومت کو پاناما لیکس معاملے کی تحقیقات سے بھاگنے نہیں دیں گے، اگر کسی اپوزیشن جماعت نے حکومت سے کوئی ڈیل کی تو ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ الیکشن کمیشن میں وہ ارکان لائےجائیں جن پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے اوروہ صاف شفاف انتخابات کرائیں، پانامہ لیکس پر تحقیقات سے بھاگنا وزیر اعظم کی سیاست کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا ،اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ اپوزیشن کو نظر انداز کر کے کوئی فیصلہ کر لیا جائے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔
خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کی کوئی جماعت حکومت کو کندھا نہیں دے گی، اگر کسی اپوزیشن جماعت نے حکومت سے کوئی ڈیل کی تو وہ ختم ہو جائے گی۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کہتے ہیں کہ حالات کا تقاضا ہے کہ سیاسی معاملات پر اتفاق رائے پیدا کیاجائے، وزیر اعظم کو دوبارہ مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں ،میں لیڈر آف اپوزیشن ایک مرتبہ پھر تجویز دیتا ہوں یہ حکومت کے حق میں ہے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے الیکشن کمیشن کے نئے ارکان کے تقرر کے لیے ابھی کوئی نام نہیں دیے،اس حوالے سے اپوزیشن کی مشاورت بھی جاری ہے، امید ہے کہ جلد شفاف ترین افراد چن لیے جائیں گے۔
خورشید شاہ نےوفاقی حکومت کی آزاد کشمیر حکومت پر تنقید پر کہا کہ وفاق کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، حکومت مودی ڈپلومیسی سے کام لے رہی ہے، یہ وقت ہے کہ ڈٹ کر کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہوا جائے۔