متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی صابر قائم خانی نے کہا ہے کہ حیدر آباد سے 500 ٹریفک پولیس اہلکار کراچی ٹرانسفر کیے گئے ہیں۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صابر قائم خانی نے کہا کہ ٹریفک کے بہت مسائل ہیں حل ہونے چاہیے۔
وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے جواب دیا کہ ٹریفک کے حوالے سے ڈی آئی جی کو ہدایت دی گئی ہے، کافی موٹر سائیکلوں پر نمبر پلیٹس نہیں ہوتیں، اس مسئلے پر بات کریں گے۔
ضیاء لنجار کا کہنا ہے کہ میں نے ٹریفک پولیس کو ہدایت کی ہے ٹریفک جام نہ کریں، کوئی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے تو تصویر لے کر ایکسائز ڈپارٹمنٹ بھیجیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کے پاس نفری کم ہے، نگراں حکومت نے ایسے لوگوں کو پولیس نفری دی جن کی جان کو کوئی خطرہ نہیں تھا، جن کی جان کو خطرہ ہے صرف انہیں پولیس نفری دی جائے۔
صوبائی وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ پولیس کانسٹیبل کی 26 ہزار پوسٹوں کا اعلان کیا ہے، حیدرآباد میں ٹریفک کے مسائل ہیں جو جلد حل ہوں گے۔
رکن اسمبلی سہراب سرکی نے کہا کہ موٹر سائیکل میں ٹریکر لگانا تھا، اس کا کیا ہوا۔
ضیاء لنجار نے کہا کہ موٹر سائیکل میں ٹریکر لگانے سے متعلق سےکام ہو رہا ہے۔
رکن ایم کیو ایم عبدالباسط نے سوال کیا کہ کچے کے آپریشن میں اتنا پیسہ خرچ ہوا کیا کوئی بہتری آئی؟
وزیر داخلہ نے جواب دیا کہ گھوٹکی، کشمور اور شکارپور کے کچے کے اضلاع متاثر ہیں، اپنی حکومت میں جب سے آپریشن شروع کیا ہے بہتری آئی ہے، ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ایس ایس پیز نے ڈاکو مارے ہیں، ڈاکوؤں میں اب خوف کی لہر ہے، کچے کے ڈاکوؤں کے پاس اگر ہتھیار ہیں تو پولیس کے پاس بھی جدید ہتھیار ہیں، گزشتہ روز 13 مغویوں کو جیکب آباد اور کشمور سے پولیس نے بازیاب کرایا۔
رکن اسمبلی ایم کیو ایم محمد جمال نے کہا کہ کراچی میں چنگچی رکشے زیادہ تر کم عمر لڑکے رکشے چلا رہے ہیں، لوڈنگ سوزوکی والے مافیا ہیں۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی نے کہا کہ بچپن سے سن رہے ہیں کچے کے علاقے میں صورتِ حال خراب ہے، کب بہتر ہو گی، سنتے ہیں ڈاکو سندھ سے پنجاب چلے جاتے ہیں۔
وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے کہا کہ کراچی اور کچے میں امن وامان کی صورتِ حال میں بہتری آرہی ہے، یقین دلاتا ہوں کچے کے حالات بہتر ہو جائیں گے، جلد کچے کے ڈاکوں کا خاتمہ کریں گے۔