غزہ میں اسرائیلی بربریت کو نسل کشی کہنے پر فلسطینی نژاد نرس کو امریکی اسپتال نے نوکری سے فارغ کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جنگ کو نسل کشی کہنے کے بعد نیویارک شہر میں واقع اسپتال نے فلسطینی نژاد امریکی مسلمان خاتون نرس کو برطرف کردیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی اسپتال نے خاتون نرس کی خدمات کو بھی نظرانداز کر کے ایسا اقدام کیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حیسن جبر نامی نرس کو حمل اور ولادت کے دوران بچوں کو کھو دینے والی ماؤں کے لیے کام کرنے پر ایوارڈ دیا گیا تھا جس کو وصول کرنے کے بعد انہوں نے اپنی تقریر میں اسرائیلی جنگ کو نسل کشی قرار دیا تھا۔
انہوں نے اپنی تقریر کے ایک حصے میں غزہ میں جنگ کے دوران بچوں کو کھونے والی ماؤں کے بارے میں بات کی تھی۔
خاتون نرس نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ 7 مئی کو ایوارڈ دیا گیا تھا جہاں اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اسی ماہ کے آخر میں نوکری سے برطرف کردیا گیا۔
این وائی یو لینگون ہیلتھ اسپتال کے ترجمان کے مطابق لیبر اور ڈیلیوری نرس حیسن جبر کو پہلے متنبہ کیا گیا تھا کہ کام کی جگہ پر وہ اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار نہ کریں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 36 ہزار سے بڑھ چکی ہے۔