پاک افغان شاہراہ پر صحافی خلیل جبران کی میت رکھ کر احتجاج کیا گیا۔
احتجاج میں صحافی برادری، سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
مظاہرین نے کہا کہ صحافی خلیل جبران کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔
بعد ازاں مقتول صحافی خلیل جبران کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔
نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد مقتول کی تدفین آبائی قبرستان میں کر دی گئی۔
دوسری جانب خیبر پختون خوا کے ضلع خیبر میں صحافی خلیل جبران کے قتل کا مقدمہ تھانہ لنڈی کوتل میں درج کر لیا گیا۔
اس حوالے سے ڈی پی او کا کہنا ہے کہ مقدمہ زخمی وکیل سجاد کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے، جس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ڈی پی او نے بتایا کہ حملے میں سجاد ایڈووکیٹ زخمی ہوئے تھے، جو واقعے کے عینی شاہد بھی ہیں۔
واضح رہے کہ صحافی خلیل جبران کو گزشتہ روز گھر کے قریب فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔