• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد (ایجنسیاں)سینیٹ میں اپوزیشن نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دیدیا‘سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ یہ کمر توڑ ٹیکس والا بجٹ اگر منظور ہو گیا تو بہت جلد اس ملک میں انقلاب آ جائے گا‘بجٹ تباہی کی ریسیپی (نسخہ )ہے جبکہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمرایوب نے وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے اسے ڈوڈو(مینڈک ) بجٹ قرار دیا اور کہاکہ بجٹ کی شکل میں غیرقانونی دستاویز ایوان میں پیش کی گئی ہے‘حکومت ہراعدادوشمار میں دو نمبری کررہی ہے ‘ انہیں حکومت میں لانے والے اب آرے سے سیٹ کاٹ رہے ہیں ‘اس بجٹ کی کہانی کا آغاز ووٹ کوعزت دو کے بیانیے سے ہوا اور اختتام بوٹ کو عزت دو پر ہوا‘یہ بجٹ درحقیقت عوام اورملکی مستقبل کے ساتھ معاشی دہشتگردی ہے ۔

 تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سینیٹ میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر نے بجٹ پر بحث کرتے ہوئے کہاکہ یہ بجٹ عوام دشمن بجٹ ہے ،اس بجٹ میں ماسوائے ٹیکس پیئر کی کمر ٹوٹنے کے امید کی کوئی کرن نظر نہیں آتی ‘عوام نے مینڈیٹ پی ٹی آئی کو دیا اور حکومت کسی اور نے بنا لی ‘ جب تک عوام کا چوری شدہ مینڈیٹ واپس نہیں کریں گے یہ سسٹم نہیں چلے گا ،اگلے تین ماہ میں منی بجٹ آجائے گا۔

 جمعیت علما اسلام (ف) کے کامران مرتضیٰ نے کہاکہ اگر ایوان میں ہم سب بھی نہ ہوں تو ان پر کوئی فرق نہیں پڑتا ہے ،سینیٹر علی ظفرنے کہاہے کہ کے پی کے کی نمائندگی نہیں ہے اس لیے بجٹ کے لیے ایوان مکمل نہیں ہے ۔

ایس آئی ایف سی کو چھوٹے صوبوں کے وسائل پر قبضہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے‘ایک تہائی رقبے پر سیکورٹی فورسز کی عمل داری ختم ہوگئی ہے ۔اس صوبے میں نمبر ون ایجنسی سب سے زیادہ آپریٹ کرتی ہے اس نے الیکشن کو ہی دیکھا ہے یہ معاملات نہیں دیکھ رہے ہیں ،ان لوگوں کو عوام نے منتخب نہیں کیا ان کو اسٹیبلشمنٹ نے منتخب کیا ہے، اللہ کرے اس ملک میں انقلاب آئے ، جو اس ملک کو کنٹرول کررہے ہیں وہ ملک کو چھوڑیں گے تو ملک کا بھلاہوگا۔

اہم خبریں سے مزید