• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میاں بیوی تنازع، عدالت نے میاں بیوی اور بچوں کے پاسپورٹ ناظر کے پاس جمع کرادیے

کراچی(محمد ندیم /اسٹاف رپورٹر) میاں بیوی میں تنازع پر عدالت نے میاں بیوی اور بچوں کے پاسپورٹ ناظر کے پاس جمع کرادیے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی شاہد علی میمن نے میاں بیوی کے درمیان تنازع کے کیس کی سماعت میں صلح کے لیے خاصا وقت دیا مگر ان میں صلح نہ ہوسکی۔شوہر کا کہنا تھا کہ بیوی ،بچے لیکر بھاگ جائے گی جبکہ بیوی کا کہنا تھا کہ شوہر، بچے لیکر بھاگ جائیگا۔ عدالت نے بچوں کو والدہ کی تحویل میں دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق درخواست گزار کے وکیل لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزارمسماۃ امبر اقبال خان کی سید خضر سے 2010میں کراچی میں شادی ہوئی۔2013میں دونوں کینیڈا چلے گئے۔اس شادی سے ان کا بڑا بیٹا سید عمر ہے۔2016میں میاں بیوی میں جھگڑا ہوا۔شوہر نے بیوی اور بیٹے دونوں پر تشدد کیا جس پر بیوی نے چلڈرن ایڈ سوسائٹی کو شکایت کی۔چلڈرن ایڈ سوسائٹی نے دونوں میاں بیوی کو الگ کرکے بچے کو اپنی نگرانی میں لے لیا۔2018میں میاں بیوی میں سمجھوتہ ہوگیا۔اس کے بعد ان کا دوسرا بیٹا پیدا ہواجو 23ماہ کا ہے جس کا نام یاسر ہے۔یاسر کو ذہنی بیماری ہے جس کی وجہ سے وہ نہ بول سکتا ہے اور نہ ہی ماں کی مدد کے بغیر کھا پی سکتا ہے۔یاسر کی فزیوتھراپی ہوتی ہے۔شوہر سید خضر نے سوچا کہ میں یہاں تو ان کو کنٹرول نہیں کرسکتالہذا وہ دھوکے سے بیوی بچوں کو 10جون 2024کو کراچی لے آیا۔یہاں چار دن تک بچے والدہ کے ساتھ رہے۔بیوی کے والدین امریکا میں ہیں۔بھائی کینیڈا میں ہے۔کراچی پہنچ کر شوہر نے دونوں بچے چھین لیے اور اپنی بہن کے پاس جو گلستان جوہر میں کرائے پر رہتی ہےبچوں کو وہاں رکھ لیا۔شوہر نے شرط رکھی کہ اپنے باپ کا گھر جس میں رہائش پزیر ہو میرے نام کرو اور بھائ کو بولو کہ مجھ سے معافی مانگے۔معاملہ عدالت میں آیا تو فاضل جج نے میاں بیوی کو صلح کے لیے خاصا وقت دیا ۔لیکن بدقسمتی سے دونوں میں صلح نہ ہوسکی۔ دونوں ایک دوسرے پر شک کررہے تھے کہ اگر بچے دیے تو یہ لیکر بھاگ جائے گا۔ بلاآخر عدالت نے بچوں کو والدہ کی تحویل میں دیدیا اور میاں بیوی اور بچوں کے پاسپورٹ ناظر کے پاس جمع کرادیے۔ درخواست گزار کے وکیل لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ نے پاسپورٹ ناظر کے پاس جمع کرانے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ پاسپورٹ جمع نہیں کرانے چاہئے تھے۔
اہم خبریں سے مزید