ملک میں آج سونے کی فی تولہ قیمت 1400 روپے کم ہوگئی۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 41 ہزار 500 روپے ہوگئی ہے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کی قیمت 1201 روپے کم ہو کر 2 لاکھ 7 ہزار 47 روپے ہے۔
ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا، وزارتِ خزانہ نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ 2 لاکھ روپے بینک میں جمع کروانے پر ٹیکس کٹوتی نہیں ہو گی۔
ایف بی آر نے آمدنی کیمطابق ٹیکس نہ دینے والے صنعتکاروں اور تاجروں کے اثاثوں کی چھان بین کا فیصلہ کیا ہے۔
ملک بھر کی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں آج کمی واقع ہوئی ہے۔
جولائی کیلئے ایل این جی کی قیمت میں 2.68 فیصد تک کمی کی گئی ہے۔ اسلام آباد سے جاری اوگرا کے نوٹی فکیشن کے مطابق سوئی ناردرن سسٹم کیلیے ایل این جی کی قیمت میں 0.21 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کمی کی گئی ہے۔
ٹی سی پی نے 50 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد کا نظرثانی ٹینڈر جاری کر دیا۔
ذرائع کے مطابق برآمد کی اجازت کے وقت مقررہ قیمت کے مقابلے ایکس مل قیمت میں 25 روپے کلو کا اضافہ ہو گیا۔
ہول سیل میں چینی کی قیمت 184 روپے ہے جبکہ ریٹیل قیمت 185 سے 195 روپے ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق چینی درآمد کا فیصلہ مکمل طور پر ختم کیے جانے کا بھی امکان ہے، نجی شعبے کے لیے دی گئی ٹیکس چھوٹ واپس لینے پر بھی غور جاری ہے۔
ٹریڈنگ کے دوران 100 انڈیکس 1 لاکھ 37 ہزار 727 کی بلند ترین سطح پر بھی پہنچا۔
وزارت نے کہا ہے کہ تمام صوبائی حکومتیں اس فیصلے کی روشنی میں عوام کو سستی چینی کی دستیابی یقینی بنائیں گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کا منافع باہر جانے اور ایل سی نہ کھلنے کے مسائل ختم ہوگئے ہیں، ان کی رائے میں شرح سود میں کمی کی گنجائش موجود ہے فیصلہ اسٹیٹ بینک کو کرنا ہے۔
عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ 16 ڈالر اضافے سے 3372 ڈالر فی اونس ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ پشاور کی ریٹیل مارکیٹ میں چینی 190 سے 200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔
ٹریڈنگ کے دوران 100 انڈیکس 1 لاکھ 36 ہزار 841 کی بلند ترین سطح پر بھی پہنچا۔
نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا کہ ٹیکس نظام کو منصفانہ بنانے، کاروباری ماحول کو بہتر کرنے اور نجی شعبے کی قیادت میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے والی اصلاحات پاکستان کی طویل المدتی معاشی پائیداری کیلئے کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔