لاہور کے علاقے ڈیفنس فیز 7 میں تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی موت کے کیس میں آئندہ سماعت پر ملزم افنان اور اس کے والد پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
لاہور کے علاقے ڈیفنس میں 3 گاڑیوں کی ٹکر میں 6 افراد کی ہلاکت کا واقعہ نومبر 2023 میں پیش آیا تھا، جس کے بعد ملزم افنان اور اس کے والد شفقت اعوان پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں کار کی ٹکر سے 6 افراد کی ہلاکت کے کیس میں ملزم افنان کو جیل سے ٹرائل کی حاضری کےلیے پیش کیا گیا، جبکہ ملزم افنان کا والد شفقت اعوان بطور ملزم حاضری کے لیے پیش ہوا۔
مدعی فریق کے وکیل برہان معظم نے وکالت نامہ پیش کیا، اور کیس کی تیاری کے لیے مہلت طلب کی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج خالد ارشد نے سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر ملزم افنان اور اس کے والد پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
عدالت نے کہا کہ ملزم افنان اور اس کے والد شفقت اعوان کو چالان کی کاپیاں تقسیم ہو چکی ہیں، ملزم افنان کے دوستوں کو چالان کے خانہ نمبر 2 میں رکھا گیا ہے، ملزم کے دوستوں کو طلب کرنے کی ضرورت نہیں، ملزم افنان شفقت کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت خارج ہو چکی ہے۔
پراسیکیوشن نے ملزم افنان سمیت 5 ملزمان کےخلاف چالان عدالت میں جمع کروا رکھا ہے، ملزم افنان کے والد اور دوستوں کو بھی چالان میں ملزم نامزد کیا گیا ہے، افنان، شفقت اعوان، علی عبداللّٰہ، محمد سعد اور محمد ابراہیم کو گناہ گار قرار دیا گیا ہے۔
چالان میں کہا گیا کہ ملزم افنان اور اس کےدوستوں نے مرنے والی خواتین سے چیڑ چھاڑ بھی کی، ملزم شفقت اعوان نے اپنے بیٹے کو ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے کے باوجود گاڑی کی چابی دی، ملزم افنان اور ساتھیوں نے ڈیفنس میں کار کی ٹکر سے 6 افراد کو ہلاک کیا۔
عدالت نے ملزم افنان شفقت سمیت دیگر کے خلاف ٹرائل کی کارروائی 5 جولائی تک ملتوی کردی۔