• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ہالینڈ کی ڈائری۔۔ راجہ فاروق
دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم 80لاکھ سے زائد اوورسیز پاکستانیز سالانہ اربوں ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان بھجوا کر پاکستانی معیشت کو توانائی بخش رہے ہیں، یہ حقیقت ہے کہ اوورسیز پاکستانی ملکی معیشت کو سنوارنے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کررہے ہیں، اس وقت وطن عزیز غیر ملکی قرضوں میں جکڑا ہوا ہے جبکہ مختلف ممالک سے مزید قرضے حاصل کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ اوورسیز پاکستانیز اس وقت اضطراب کا شکار ہے، اقتدار میں آنے سے پہلے مسلم لیگ ن کا یہ وعدہ تھا کہ وہ اقتدار میں آتے ہی پاکستانیوں کے مسائل ہنگامی بنیادوں پر حل کریں گے، برطانیہ کے معروف قانون دان بیرسٹر امجد ملک نے یورپ اور دنیا کے دیگر ممالک میں مسلم لیگ ن کو متحد کرکے فعال بنایا، گزشتہ دنوں حکومت پاکستان نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے جن مراعات کا اعلان کیا، وہ بچے کو لولی پوپ دینے کے مترادف ہے۔ حکومت پاکستان کو سنجیدگی سے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کا جائزہ لینا ہوگا اور ان کے حل کے لیے فی الفور ہنگامی بنیادوں پر فیصلے کرنے ہوں گے، یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اوورسیز پاکستانیز وطن عزیز کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ یورپ میں آباد اوورسیز پاکستانیوں کا سب سے بڑا مسئلہ پی آئی اے سے متعلقہ ہے، پی آئی اے کی بندش سے یورپ میں آباد پاکستانی کمیونٹی دیگر غیر ملکی فضائی کمپنیوں سے سفر کرکے سات گھنٹوں کا سفر براستہ دوہا، دبئی، ابوظبی13 گھنٹوں میں پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ تاہم اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ معتبر ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ہماری قومی ایئر لائن پاکستان انٹر نیشنل ائر لائن جلد ہی یورپ اور برطانیہ کے لیے اپنی ہفتہ وار پروازیں شروع کررہی ہے، اس موقع پر ہم ارباب اختیار سے درخواست کریں گے کہ ہالینڈ اور پاکستان کے درمیان ہماری قومی ایئر لائن40سال سے زائد عرصے سے سروس دے رہی تھی، جس میں بلجیم، ہالینڈ، لکسمبرگ اور جرمنی کے تین لاکھ سے زیادہ پاکستان استفادہ حاصل کررہے تھے، جبکہ غیر ملکی بھی پاکستان سیاحت کے لیے ہماری قومی ائر لائن کو ترجیح دیتے تھے، ہماری قومی ائر لائن کا دنیا بھر میں ایک مقام تھا، اس وقت ایمسٹر ڈیم میں پی آئی اے کا آفس اور گھر پاکستان کی مالکیت ہیں، پی آئی اے ہالینڈ سے بھی اپنی ہفتہ وار پرواز کا اجرا کرے، اب اگر ایک اچھی خبر ملی ہے تو اپنی قومی ائر لائن کی سابقہ کوتاہیوں کا ذکر مناسب نہیں، یہ بات حقیقت ہے کہ ایک طویل عرصہ پاکستانیوں نے بہت سفری صعوبتیں برداشت کیں۔ ہالینڈ میں متعین پاکستانی سفیر سلجوق مستنصر تارڑ سے بھی گزارش کہ وہ حکومت پاکستان کے نوٹس میں ہمارا مطالبہ لائیں، تاکہ بروقت ہالینڈ اور پاکستان کے درمیان بھی یہ دیرینہ سروس بحال ہو، یہ بات خوش آئند ہے کہ2020ء میں لگنے والی پابندیاں اب ختم ہوگئی ہیں۔ ہالینڈ سے بھی پاکستانیوں کی کثیر تعداد فریضہ حج ادا کرنے سعودی عرب پہنچ گئی۔
یورپ سے سے مزید