لندن (پی اے) کینسر کی وگ تیار کرنے کیلئے 13انچ بال کاٹ دینے والی کلیک ہیٹن کی رہائشی 10سالہ لڑکی لیکسی واروک اولیور کی نظریں اب گنیز ورلڈ ریکارڈ پر ہیں۔ اس نے گزشتہ مئی میں ہارس فورتھ کے ایک سیلون میں بال کٹوا دیئے تھے، کم وبیش 8گچھوں کی شکل میں یہ بال لٹل پرنسز ٹرسٹ نامی چیرٹی، جو کینسر کے علاج کے دوران بالوں سے محروم ہوجانے والے بچوں اور نوجوانوں کو بلا قیمت بالوں کی وگ فراہم کرتی ہے، دے دیئے گئے تھے۔ چیرٹی نے اس بے لوث اقدام پر لڑکی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے Hereford میں چیرٹی کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے اور وہ وہاں بنائی گئی وگز دیکھ کر حیران رہ گئی۔ اس نے کہا کہ میں نے وہاں بہت ہی خوبصورت وگز دیکھیں، لیکسی جو آٹزم کا شکار ہے اور توجہ مرکوز رکھنے کی دشواری کے مرضattention deficit hyperactivity disorder (ADHD) کی بھی مریضہ ہے، نے بتایا کہ ان کے پاس بہت لمبی وگز بھی ہیں، وہاں افریقی وگز بھی ہیں اور چھوٹی وگز بھی مختلف طرح اور سائز کی بیشمار وگز ہیں۔ اس نے بتایا کہ کسی نے وہاں اسے بتایا کہ ایک وگ تیار کرنے میں 30سے60گھنٹے تک لگتے ہیں اور میرے بال دوسرے لوگوں کے بالوں کے ساتھ ملا کر وگ بنائی جائے گی۔ لیکسی کی 35سالہ ماں جیس واروک اولیور نے بتایا کہ وہاں لڑکوں کیلئے بھی وگز موجود ہیں، وہاں ان ماں بیٹی نے چیرٹی میں کام کرنے والے مختلف لوگوں سے ملاقاتیں اور باتیں کیں، جن میں وگ بننے والے اور مختلف اسٹینڈز پر وگ کی بیس بنانے والوں سے شامل تھے۔ ہم نے ان کا اسٹور روم دیکھا، جہاں انھوں نے ہزاروں تیار وگز رکھی ہوئی ہیں۔ وگ بننے والے ایک شخص نے ہمیں وگز تیار کرنے کے مختلف مراحل کے بارے میں تفصیل سے معلومات فراہم کیں۔ اس نے بتایا کہ ایک وگ تیار کرنے کیلئے کم وبیش 14-16 عطیات کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکسی کو چیرٹی کی جانب سے ایک سرٹیفکیٹ بھی دیا گیا، اس کے ساتھ ہی اس کے اسکول ہوورڈ پارک کمیونٹی اسکول کی جانب سے بھی ایک سرٹیفکیٹ دیا گیا، اپنے بال عطیہ کرنے کے علاوہ لیکسی نے 400پونڈکے عطیات بھی جمع کئے ہیں، جو اسکول میں اضافی ضرورت کے حامل طلبہ کے اشیاء خریدنے کے کام آئیں گے۔میکسی نے اپنے بال مسلسل بڑھانے اور انھیں عطیہ کرنے کیلئے کٹواتے رہنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ وہ گنیز ورلڈ ریکارڈ میں اپنانام درج کراسکے۔ اس نے کہا کہ میں جتنی مرتبہ بھی ممکن ہوا، اپنے بال کٹوا کر بچوں کی مدد کرکے ورلڈ ریکارڈ بنانا چاہتی ہوں۔ اس نے کہا کہ میں 102سال کی عمر تک یہ عمل جاری رکھنے کا عزم رکھتی ہوں۔ اس کی ماں فی الوقت ریسرچ کررہی ہے کہ ایسا کوئی ریکارڈ موجود ہے اور اگر ایسا نہیں ہے تو اپنا ریکارڈ درج کرانے کی کوشش کرے۔