• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیکٹ چیک: کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک گلی میں 14 ہلاکتوں کی خبر جھوٹی نکلی

گرمی کی حالیہ لہر کے دوران جہاں ایک جانب کراچی شہر کے سرد خانوں میں میتوں کا رش بڑھ گیا تو وہیں ایسے میں کچھ فیک نیوز بھی وائرل ہوئیں۔ ایسی ہی ایک خبر کراچی کے علاقے کورنگی ایک نمبر سیکٹر ایس سے سننے میں آئی کہ ایک ہی گلی کے 14 افراد گرمی کے باعث انتقال کرگئے۔

خبر تو سننے میں واقعی بہت بڑی لگ رہی تھی لہٰذا فوری طور پر جیو نیوز کی ٹیم مذکورہ علاقے میں پہنچی۔ وہاں پہنچ کر منظر ہی کچھ عجیب سا محسوس ہوا۔ جس علاقے میں 14 افراد انتقال کر جائیں تو وہاں سوگ کا سماں ہوتا ہے لیکن وہاں ایسا کچھ نہیں تھا۔

ایک سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد جمع تھے۔ ان سے معلومات حاصل کیں تو انہوں نے دو افراد کو بلوایا اور ان سے ہماری بات کروائی۔ ان دونوں افراد کا دعویٰ تھا کہ ایک کی پھپھو اور ایک کی خالہ گرمی اور لوڈ شیڈنگ کے باعث انتقال کر گئی ہیں۔

جبکہ دیگر افراد کے بارے میں جیو نیوز کی ٹیم کو بتایا گیا کہ جلد ہی بلالیا جائے گا۔ سیاسی افراد نے یقین دلایا کہ وہ تمام ضروری دستاویزات واٹس ایپ کر دیں گے لیکن وہ واٹس ایپ بھی نہیں آسکا۔

جیو نیوز نے جب ان دونوں افراد سے کچھ بنیادی سوالات کیے تو وہ تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔ حتیٰ کہ اسپتال لے جانے کے سوال پر جب پوچھا تو ہاں میں جواب ملا۔ اسپتال کے دستاویزات مانگے گئے تو جواب ندارد ۔ کچھ نہیں تو جیو نیوز کی ٹیم نے یہی کہا کہ کم از کم قبرستان کی پرچی ہی دکھا دیں تو اس پر بھی ٹال مٹول سے کام لیا گیا۔

پولیس حکام سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ایسے کسی واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر 14 جنازے ایک ہی گلی سے اٹھتے تو یقیناً انہیں اس بارے میں مکمل معلومات ہوتی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ چند ایک ہلاکتیں ہوئی ہوں جیسے کہ پورے شہر میں ہی ہلاکتوں کی افسوس ناک خبروں کا سلسلہ جاری تھا لیکن 14 ہلاکتوں کے بارے میں انہیں کچھ معلوم نہیں۔ 

اسی طرح رفاہی اداروں سے معلومات حاصل کی گئیں تو وہ بھی ان 14 ہلاکتوں کے بارے میں کوئی ٹھوس جواب نہیں دے سکے۔ کورنگی میں قائم سرد خانے میں بھی میتوں کا رش بڑھا لیکن وہاں بھی کسی ایک ہی گلی سے 14 جنازے نہیں پہنچے۔

قومی خبریں سے مزید