• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی کمیونٹی بھی چیرٹی سرگرمیوں میں حصہ لے

گریٹر مانچسٹر کی ڈائری… ابرار حسین
ائل بولٹن ہسپتال کو بینک اسٹریٹ چیپل سے بڑا عطیہ ملا ہے۔ یہ عطیہ رائل بولٹن ہسپتال میں ہیماٹولوجی ڈے یونٹ کو دیا گیا ہے۔ تفصیل کے مطابق بینک اسٹریٹ چیپل ڈسسولیشن کونسل سے £20,000 کا فراخدلی سے عطیہ ملا ہے۔ یہ بولٹن میں غیر استعمال شدہ بینک اسٹریٹ چیپل کی فروخت کی پیروی کرتا ہے، جس میں تحلیل کونسل بولٹن قومی محکمہ صحت NHS چیرٹی اور ہیماٹولوجی ڈے یونٹ کو بیس وصول کنندگان میں سے ایک کے طور پر حاصل ہونے والے عطیات کے لیے منتخب کرتی ہے۔ کونسل کے ایک رکن کی بیوی کا پانچ سال تک یونٹ میں علاج کیا گیا اور وہ عطیہ کے ذریعے ملنے والی دیکھ بھال کے لیے اپنا شکریہ ادا کرنا چاہتے تھے جو ہیماٹولوجی ڈے یونٹ مینجر نے کہا ہے کہ ہیماٹولوجی کی ٹیم بینک سٹریٹ یونیٹیرین چیپل کی طرف سے ناقابل یقین عطیہ کے لیے بے حد مشکور ہے۔"یہ عطیہ ہمیں ہیمیٹولوجی ڈے یونٹ کے ذریعے علاج اور دیکھ بھال حاصل کرنے والے مریضوں کے لیے اضافی راحت اور مدد فراہم کرنے کے قابل بنائے گا۔" یہ رائل بولٹن ہسپتال کے لیے ایک بہت بڑا فروغ ہے اور ہسپتال کے لیے ایک اور بڑے عطیہ کی پیروی کرتا ہے۔حال ہی میں، نوزائیدہ وارڈ Wrexham AFC کے کھلاڑی جیمز جونز، اور اس کے ساتھی، Chloe کی طرف سے عطیہ کے وصول کنندگان تھے، جنہوں نے اپنے بیٹے، جوڈ کے نومبر 2022 میں 15 ہفتے قبل پیدا ہونے اور ہسپتال میں 122دن گزارنے کے بعد ایک فنڈ ریزر قائم کیا۔The Go Fund Me کو ہالی وڈ کے ستاروں اور Wrexham AFC کے مالک، Ryan Reynolds، اور ان کے شریک مالک، Rob McElhenney کی جانب سے £10,000کا فراخدلی سے فروغ ملا۔ یہاں یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ بولٹن کے سابق کشمیری اوریجن میئر اور اب ڈپٹی میئر، کونسلر محمد ایوب نے ایک سال کے لیے اپنے منتخب خیراتی اداروں میں سے ایک کے طور پر ہسپتال کے لیے مجموعی طور پر £6,000اکٹھے کیے ہیں۔ مئی 2023سے، کونسلر ایوب نے فنڈ ریزنگ کے بہت سے پروگراموں کی میزبانی کی جن میں میئر کا کرسمس میلہ اور مارچ 2024 میں چیرٹی بال شامل تھے رائل بولٹن ہسپتال ہیماٹولوجی ڈے یونٹ کو ہر ممکن حد تک آسانی سے چلانے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کی مدد کرنے میں فراخدلی سے عطیہ کرنے پر کونسل ممبر کا شکر گزار ہے۔ یہاں ہم یہ توجہ بھی دلانا چاہتے ہیں کہ برطانیہ کی پاکستانی کشمیری کمیونٹی کو بھی رطانیہ کی مقامی چیریٹییز جو برطانوی سوسائٹی کے اندر ہسپتالوں یا دیگر اداروں کی بہتری کے لئے کوشاں ہیں ان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے اگرچہ بتدریج اپنی کمیونٹی برطانیہ میں مقامی سطح پر چیریٹی کاموں میں بھی حصہ ڈال رہی ہے مگر ان کاوشوں کو مربوط کرنے اور مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ تاثر زائل کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ ہمارے لوگ یہاں کے ویلفیئر سسٹم سے فوائد سمیٹنے میں تو نمایاں ہوتے ہیں مگر اپنی ذمہ داریاں جو برطانوی ریاست کی طرف سے ہم پر عاید ہوتی ہیں ان کو کماحقہ پورا نہیں کرتے۔
یورپ سے سے مزید