کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ فواد چوہدری پی ٹی آئی کا حصہ نہیں ہیں ان کی باتوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام کو اپنے اور نواز شریف کے درمیان فرق بتانا چاہتے ہیں، نواز شریف اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کر کے پاکستان سے باہر چلا جاتا ہے لیکن میں ڈیل کر کے باہر نہیں آؤں گا صرف عدالتی فیصلے سے باہر آؤں گا۔
نمائندہ جیو نیوز حیدر شیرازی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی میں دو گروپس کا اقرار کیا ہے لیکن میری اطلاعات کے مطابق پارٹی میں دو سے زیادہ گروپس ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں رولز ریگولیشنز اور ڈسپلن نہیں رہا پی سی بی اسے صحیح کرے۔سینئر اسپورٹس صحافی یحییٰ حسینی نے کہا کہ پاکستانی قوم چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی طرف دیکھ رہی ہے، پاکستانی کرکٹ ٹیم واضح طور پر دھڑوں اور گروپ بندی کا شکار ہے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کوئی قومی مسئلہ نہیں ہے، حکمراں پارٹی میں بھی بہت اختلافات ہیں لیکن اس پر کھل کر بات نہیں ہوتی، پی ٹی آئی میں موجود لوگ مشکل وقت میں پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے اب ان کے درمیان اختلاف رائے نظر آرہا ہے۔
حامد میر کے مطابق مشکل وقت میں پارٹی چھوڑنے والے اب پی ٹی آئی پر تنقید کررہے ہیں، پارٹی کے اندر جن لوگوں میں اختلاف ہے ان کی اپنی کوئی حیثیت نہیں وہ سب عمران خان کے نام کے محتاج ہیں، ان دونوں گروپوں میں اختلاف اس بات پر ہے کہ عمران خان ابھی تک رہا کیوں نہیں ہوئے۔
ایک گروپ کہتا ہے کہ عمران خان رہا نہیں ہوئے تو پارٹی کے چیئرمین، سیکرٹری جنرل اور دیگر عہدیدار ذمہ دار ہیں، اصل لڑائی یہ ہے کہ ایک گروپ دوسرے گروپ پر الزام لگارہا ہے کہ تم جو ڈیل کروانے کی کوشش کررہے ہو وہ کامیاب کیوں نہیں ہورہی۔