سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومت کے اپنے اتحادیوں نے کہا ہے کہ بجٹ ٹھیک نہیں، عوام پر 4 ہزار ارب روپے کے ٹیکس بغیر اصلاحات کے لگائے گئے ہیں۔
کراچی میں شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ جو آدمی کمائے گا اس میں سے آدھا حکومت ٹیکس کی مد میں لے جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ انصاف کا نظام آپ کے سامنے ہے، 5 سال سے کیس چل رہا ہے، ابھی کورٹ میں پتہ چلا کہ ایک شخص کاکیس 2011ء سے چل رہا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاست چلانے کے لیے نیب کا ادارہ بنایا گیا تھا، نیب آج بھی سیاست ہی چلا رہا ہے، اس کیس میں منوں کے حساب سے کاغذات جمع کرائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا تھا کہ کیس ہم نہیں بانیٔ پی ٹی آئی بنواتے تھے، بانیٔ پی ٹی آئی کے ساتھی کہتے تھے کہ جنرل باجوہ کیس بنواتے تھے۔
سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا ہے کہ ملک ترقی اس لیے نہیں کرتا کیوں کہ کوئی بھی سرکاری افسر فیصلے نہیں کرتا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ حکومت وعدہ کر کے آئی تھی کہ سب سے پہلے نیب کو ختم کریں گے، اس کے بجائے انہوں نے اسمبلی بند کر کے آرڈیننس لا کر اسےمضبوط کیا۔