• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی الیکشن: برٹش پاکستانی لیبر پارٹی سے دور کیوں؟

برطانیہ کے انتخابات میں صرف ایک روز باقی ہے مگر ایک حالیہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسئلہ فلسطین پر مؤقف کی وجہ سے پاکستانی نژاد افراد کی اکثریت لیبر پارٹی سے دور ہوگئی ہے۔

YouGov کے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستانی ووٹرز کا ایک بڑا حصہ لیبر پارٹی کی بجائے گرین پارٹی کی طرف زیادہ جھکاؤ رکھتا ہے تاہم دیگر اقلیتوں میں 53 فیصد لیبرز کو ووٹ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

برطانیہ میں بسنے والے پاکستانی اور بنگلہ دیشی خاندانوں کی اکثریت مسلمان ہے اور غزہ کے تنازع پر کیئر اسٹارمر کے مؤقف کی وجہ سے گرینز کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔ ان دونوں کمیونٹیز کے41 فیصد ووٹرز نے غزہ کے تنازع کو اپنے ووٹ کا فیصلہ کرنے کا ایک اہم عنصر قرار دیا ہے۔

پول کے مطابق، صرف 28 فیصد پاکستانی اور بنگلہ دیشی ووٹرز نے اسٹارمر کے حق میں ووٹ دیا ہے، جب کہ 72 فیصد کا خیال ہے کہ لیبر پارٹی کے رکن نے غزہ کے مسئلے کو بہت بری طرح سے ہینڈل کیا ہے۔

غزہ کے مسئلے کے ساتھ ساتھ مہنگائی، نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) اور معیشت کی موجودہ حالت بھی برطانوی انتخابات میں اہم فیکٹرز ہیں۔

برطانیہ میں بسنے والے نسلی اقلیتی گروہ مہنگائی میں اضافے سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق مہنگائی میں اضافے نے گروپ کے دو تہائی (66 فیصد) کو اپنے معمول کے اخراجات میں بڑی کمی کرنے پر مجبور کیا ہے، جبکہ 62 فیصد کو لگتا ہے کہ انہیں مستقبل قریب میں اپنے اخراجات کو کم کرنا پڑے گا۔

مزید برآں، اکثریتی لوگوں (تقریباً 59 فیصد) کو پچھلے تین مہینوں میں توانائی اور 53 فیصد کو کھانے پینے کی اشیاء کے بلوں کی ادائیگی میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید