موسم گرما کی سوغات جامن جو انتہائی مختصر عرصے کے لیے دستیاب ہوتا لیکن اس کی افادیت کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں ہے۔
جامن کو کالا بیر بھی کہا جاتا ہے جو وٹامن سی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے، یہ بے چینی کو کم کرنے، بلڈ پریشر کو معمول پر لانے اور ذیابیطس میں مدد فراہم کرتا ہے۔
جامن اور اس کا بیج دونوں ہی فائدہ مند ہیں۔ اس پھل میں پانی، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، کیلشیئم، آئرن، میگنیشم، فاسفورس، پوٹاشیم، سوڈیم، وٹامن سی، وٹامن بی 1، وٹامن بی 2، وٹامن بی 3، وٹامن بی 6 اور وٹامن اے جیسے متعدد غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں، جس کے سبب یہ مختلف بیماریوں میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
جامن میں وافر مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہوتے ہیں جو کہ جسم کو کینسر سے لڑنے کی طاقت فراہم کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے اس کو یونانی حکماء کینسر کے خلاف لڑنے والی بوٹی کے نام سے جانتے ہیں۔
جامن ذیابیطس کا شکار افراد کے لیے قدرتی دوا کے طور پر کام کرتا ہے۔ اسے کھانے سے ذیابیطس کی علامات جیسے بہت زیادہ پیشاب آنے اور ہر وقت پیاس لگنے پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
اس میں مٹھاس نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے تو اسے کھانے سے بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
جامن میں پانی اور فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے ہاضمے کے افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ قبض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ مگر اس میں تیزابیت کی مقدار کچھ زیادہ ہوتی ہے تو کچھ افراد کو زیادہ مقدار میں کھانے پر سینے میں جلن کی شکایت ہوسکتی ہے۔
حامن دل کی مختلف بیماریوں میں بھی مدد راہم کرتا ہے، اس میں موجود پوٹاشیم کی بڑی مقدار دل کو طاقت فراہم کرتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دل کے دورے کے خطرات کو کم کرتی ہے۔
یہ غذائیت سے بھرپور پھل ہڈيوں، دانتوں اور مسوڑوں کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس میں موجود کیلشیئم، فاسفورس اور میگنیشیم آئرن کے ساتھ مل کر نا صرف ہڈيوں کو مضبوط کرتا ہے بلکہ ان کو بھر بھرے پن سے بھی بچاتا ہے۔ اسی وجہ سے خاص طور پر بڑی عمر کی خواتین کے لیے جامن کو کھانا انہیں ہڈیوں کی کمزوری سے بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ دانتوں میں کیڑے لگ جانے کی تکلیف سے بھی بچایا جاسکتا ہے۔
جامن کا متوازن مقدار میں استعمال ضروری ہے، اگر اسے زیادہ کھایا جائے تو یہ نقصان دہ ہو جاتا ہے۔
ماہرینِ صحت کے مطابق جن لوگوں کو صحت کے کوئی مسائل نہیں وہ ایک دن میں تقریباً 100 گرام جامن کھا سکتے ہیں۔
تاہم اسے خالی پیٹ کھانے سے گریز کرنا چاہیے خاص طور پر صبح کے وقت کیونکہ یہ پھل تیزابی نوعیت کا ہوتا ہے اور ہاضمے کو خراب کر سکتا ہے۔