مصنّف: شبیر ناقد
صفحات: 172، قیمت: 1200 روپے
ناشر: اردو سخن، اردو بازار چوک اعظم، لیّہ۔
فون نمبر: 5066967 - 0333
ایسا لگتا ہے کہ شبیر ناقد نے اپنی زندگی ترویجِ علم و ادب کے لیے وقف کردی ہے۔ وہ کام بھی تنہا کر گزرے، جن کے لیے افرادی قوّت درکار ہوتی ہے۔ انہیں کسی ادارے کی ضرورت نہیں کہ وہ اپنی ذات میں خود ایک ادارہ ہیں۔ شبیر ناقد بنیادی طور پر شاعر ہیں، لیکن نثر میں بھی کتابوں کے ڈھیر لگا دیئے ہیں۔
اختراعی ذہن کے مالک ہیں اور ادبی حوالے سے نئے نئے پہلو سامنے لاتے رہتے ہیں۔ زیرِ نظر کتاب میں 2023ء میں شائع ہونے والی پاکستانی ادبی مطبوعات کے تنقیدی، تحقیقی اور تجزیاتی تبصروں پر سیر حاصل مطالعہ پیش کیا گیا ہے۔ سرِورق پر شاہدہ لطیف کی تصویر محلِ نظر ہے کہ اِس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پوری کتاب اُن سے متعلق ہے۔
کتاب میں 58 مضامین شامل ہیں۔ جب بہت زیادہ لکھا جائے، تو عموماً تحریر میں یک سانیت آجاتی ہے، لیکن شبیر ناقد کا کمال یہ ہے کہ اُن کا ہر مضمون اپنے اندر کوئی نہ کوئی انفرادیت رکھتا ہے۔ وہ ایک غیر جانب دار قلم کار ہیں اور یہ وہ خصوصیت ہے، جو ہر بڑے نقّاد میں بدرجۂ اتم پائی جاتی ہے۔کتاب کا انتساب کچھ یوں ہے’’ پاکستانی ادب کے نام، جو بتدریج ارتقائی منازل طے کررہا ہے‘‘۔ ناصر ملک اور پروفیسر محمود پاشا کے فلیپ بھی سند کا درجہ رکھتے ہیں۔