وزیرِ اعظم شہباز شریف کے دورۂ کے پی ٹی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق لیاری ایکسپریس وے ہیوی ٹریفک کے استعمال پر این ایچ اے نے تحفظات کا اظہار کیا جبکہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے لیاری ایکسپریس وے ہیوی ٹریفک کے لیے استعمال پر اصرار کیا۔
وزیرِ اعظم نے لیاری ایکسپریس وے کی صلاحیت جانچنے کے لیے تھرڈ پارٹی اسٹڈی کا حکم دیا اور امریکی قونصلیٹ کے سامنے کارگو گودام پر رئیل اسٹیٹ منصوبے کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پورٹ کا بنیادی کام بندرگاہ چلانا اور کارگو معاملات کو دیکھنا ہے۔
پورٹ سے تجارتی مال کلیئرنس میں کسٹمز کی جانب سے تاخیر پر وزیرِ اعظم نے ناراضگی کا اظہار کیا۔
وزیرِ اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کسٹمز عملہ کئی کئی دن پورٹ کے اندر کنٹینرز کھول کر چیکنگ کرتا رہتا ہے۔